سفارتکاری

چینی سفیر کے مقامی افراد کی پیٹھوں پر چلنے کی تصویر نے ہنگامہ برپا کر دیا

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

چینی سفیر تانگ سونگجن نے رواں ماہ کے اوائل میں کریباتی کے جریراتی ملک کا دورہ کیا، اور ان کی آمد کی ایک تصویر میں سفیر کو نوجوان افراد کی پشتوں پر چلتے دیکھا جا سکتا ہے جو ان کے سامنے زمین پر لیٹے ہوئے ہیں۔ [فائل]

چینی سفیر تانگ سونگجن نے رواں ماہ کے اوائل میں کریباتی کے جریراتی ملک کا دورہ کیا، اور ان کی آمد کی ایک تصویر میں سفیر کو نوجوان افراد کی پشتوں پر چلتے دیکھا جا سکتا ہے جو ان کے سامنے زمین پر لیٹے ہوئے ہیں۔ [فائل]

کریباتی – رواں ہفتے چینی سفیر کے اوقیانوس کے ایک چھوٹے جزیراتی ملک کے دورے کی تصاویر اور ویڈیو انٹرنیٹ پر سرگرداں ہیں، اور وسیع پیمانے پر تنقید سمیٹ رہے ہیں، جبکہ سوشل میڈیا صارفین اسے "پریشان کن" اور "چین کے قرض داروں کے ساتھ سلوک کی علامت" قرار دے رہے ہیں۔

چینی سفیر تانگ سونگجن نے رواں ماہ کے اوائل میں کریباتی کے جزیراتی ملک کا دورہ کیا، اور ان کی آمد کی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفیر نوجوان افراد کی پشتوں پر چل رہے ہیں، جو ان کے سامنے لیٹے ہوئے ہیں۔

اس جزیراتی ملک میں امریکی ایلچی دفاع کمانڈر کوسٹینٹائین پانائیوتو نے ٹویٹر پر کہا، "میں کسی ایسی صورتِ حال کا تصور بھی نہیں کر سکتا کہ بچوں (یا اس معاملہ میں بالغوں) کی پشتوں پر چلنا کسی ملک کے سفیر کے لیے ایک قابلِ قبول برتاؤ ہے، پھر بھی ہم کریباتی میں چین کے سفیر کی مرہونِ منّت یہاں پہچ گئے۔"

متعدد نے یہ دلیل دی کہ یہ تصویر ملک میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے رسوخ کی علامت ہے۔

گزشتہ ستمبر حکومتِ کریباتی نے چین سے بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور رسوخ کے دوران اچانک سفارتی اعتراف تائیپی، تائیوان سے بیجنگ منتقل کر دیا ہے۔

بڑھتے ہوئے خدشات ایسے بھی ہیں کہ کریباتی اپنے جزائر میں سے ایک پر بحری چھاؤنی بنانے کی بیجنگ کی درخواست کے سامنے جھک جائے گا، جس سےچین کے منصوبے زیادہ پھیل جائیں گے۔

حکومتِ چیننے جمعرات (20 اگست) کو اپنے سفیر کا دفاع کرتے ہوئے زور دیا کہ یہ تقریب بحرِ اوقیانوس کے اس ملک کی ثقافت کے مطابق موزوں تھی۔

منگل (18 اگست) کو آسٹریلیا کے دفترِ اوقیانوس کے سربراہ، جو کہ اس جزیرہ کی روایات سے پوری طرح سے آشنا ہیں، نے کہا کہ آسٹریلیا کے حالیہ سفیر بروس کولیڈ نے اس طرح کی کسی تقریب میں حصہ نہیں لیا۔

قرض خواہ قوم چشم براہ

اس تصویر کے آنے کو دنیا بھر میں بیجنگ کے زیرِ رسوخ ممالک میں رہنے والے باشندے ہضم نہیں کر پا رہے۔

پاکستان میں بیجنگ کی جانب سے مقامی کمیونیٹیز کی قیمت پر معاشی اور جغرافیائی سیاسی اہداف کی پیروی کی وجہ سے تیزی سےچین مخالف جذبات بڑھ رہے ہیں۔

جبکہ پاکستان مسلسل کرونا وائرس وبا سے نبرد آزما ہے، جس سے بے حساب سیاسی، معاشی، معاشرتی، اور صحت سے متعلقہ اعداد آئے ہیں، محسوس ہوتا ہے کہ چین کی معیشت اس وبا سے نمایاں طور پر بحال ہو گئی ہے اور – COVID-19 کی جائے پیدائش وُوہان میں بنا ماسکس یا معاشرتی فاصلے کے کسی خوف کے چینیوں کے جشن کی حالیہ تصاویر سمیت متعدد علامات— ظاہر کرتی ہیں کہ بیجنگ پہلے ہی اس بحران سے نکل چکا ہے۔

اس عدم توازن نے ایک ایسی صورتِ حال پیدا کر دی ہے جس میں ایک صاحبِ اختیار چین اس وبا کے زیادہ زد پزیر پاکستان جیسے ممالک کا استحصال کرنے کے قابل ہے، اور مشاہدین کا کہنا ہے کہ بیجنگ یہی کر رہا ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500