دہشتگردی

امریکہ نے داعش کے سربراہ کو پکڑنے پر انعام دوگنا کر کے 10 ملین ڈالر کر دیا

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

2018 میں شام میں داعش کا ایک رکن دکھایا گیا ہے۔ [فائل]

2018 میں شام میں داعش کا ایک رکن دکھایا گیا ہے۔ [فائل]

واشنگٹن – بدھ (24 جون) کو امریکہ نے "دولتِ اسلامیہٴ عراق و شام" (داعش) گروہ کے سربراہ کو پکڑنے پر اپنے انعام کو دو گنا کر کے 10 ملین ڈالر کر دیا۔

امریکہ نےاکتوبر میں امریکی کمانڈوز کی جانب سے شام میں ایک چھاپے کے دوران مارے جانے والےابوبکر البغدادی کے جانشین کے طور پر نامزد ہونے سے قبل ہی امیر محمّد عبدالرّحمٰن الموالی الصلبی کے لیے 5 ملین ڈالر کی پیشکش کر رکھی تھی۔

الصلبیابوابراہیم الہاشمی القریشیکا لقب استعمال کرتا ہے۔

1976 میں پیدا ہونے والا الصلبی شریعتِ اسلامی کا ایک عالم ہے، جس نے یزیدی اقلیت کی عقوبت کو جائز ٹھہراتے ہوئے فتٰویٰ جاری کیے، جو کہ ایک ایسی مہم ہے جسے اقوامِ متحدہ نے نسل کشی کے طور پر بیان کیا۔

ان شورشیوں نے ہزاروں یزیدیوں کو قتل کیا، جو ایک قدیمی مذہب کے پیروکار ہیں اور جیسے انہوں نے مشرقِ وسطیٰ پر دھاوا بولا تو ہزاروں مزید خواتین اور بچیوں کو اغوا کیا اور باندیاں بنا لیا۔

الصلبی موصل، عراق میں ایک ترکمان خاندان میں پیدا ہوا اور اس طرح سے ان چند عجمیوں میں سے ہے جو داعش میں اعلیٰ عہدوں تک گئے۔

مبینہ طورپر الصلبی کو 2004 میں امریکی افواج نے جنوبی عراق میں کیمپ بوکا جیل میں زیرِ حراست رکھا ہوا تھا، جہاں اس کی ملاقات البغدادی سے ہوئی۔

داعش نے اپنے عروج پر عراق اور شام کے وسیع حصوں پر حکمرانی کی اور مغرب سے رضاکار اپنے ساتھ ملائے، لیکناتحادی افواج نے ان کے گڑھوں کو پاش پاش کر دیا۔

تاہم داعش جسے نہایت کمزور کر دیا گیا ہے، ابھی بھی دنیا بھر میں اور بالخصوص عراق، شام اورافغانستانمیں کاروائیاں کرتی ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 1

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

دنیا میں فلسطینی، بوسنیائی اور کشمیری مسلمانوں کے قتل کی کوئی اہمیت نہیں۔ صرف عیسائی، یزیدی اور یہودی ہی انسان ہیں۔

جواب