سفارتکاری

ایران کی طرف سے خلیج میں امریکی جہازوں کو مزید دھمکیاں: امریکی فوج نے جواب دینے کا عہد کیا

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

ایرن کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی سے تعلق رکھنے والی کشتیاں، خلیج شمالی عرب میں 15اپریل کو بین الاقوامی پانیوں میں امریکہ کے فوجی جہازوں کے خلاف غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ عمل کرتے ہوئے۔ [امریکہ بحریہ]

تہران -- ایران کی سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی (آئی آر جی سی) کے کمانڈر نے جمعرات (23 اپریل) کو گزشتہ ہفتے کے واقعہ کے بعد، خلیج کے پانیوں میں کام کرنے والے امریکی جہازوں کو دھمکیاں دینا جاری رکھا ہوا ہے۔

میجر جنرل حسین سلامی نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ "ہم امریکیوں کو صاف صاف بتا رہے ہیں کہ ہم بالکل پرعزم اور سنجیدہ ہیں ۔۔۔ اور ہر قدم کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا جو موثر اور سریع ہو گا"۔

ایرانی فورسز کی طرف سے خلیج میں امریکی جہازوں کو ڈرائے دھمکائے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا۔

امریکی بحریہ نے 15اپریل کو کہا کہ آئی آر جی سی بحریہ (آئی آر جی سی این) کی کشتیاں "متعدد بار انتہائی قریب سے اور بہت تیز رفتار سے، امریکی جہاز کی کمان اور پشتوں کے قریب سے گزریں" اور ایک وقت پر ایک جہاز کی کمان کے 10 یارڈ (نو میٹر) تک قریب آ گئی تھیں۔

ایرانی کشتیوں کی طرف سے امریکی جہازوں کے خلاف جارحانہ نقل و حرکت کرنے کے ایک دن کے بعد، امریکی بحریہ کا ایک افسر 16 اپریل کو خلیج میں ایک گشتی کشتی پر چوکس کھڑا ہے۔ [سینٹ کام]

ایرانی کشتیوں کی طرف سے امریکی جہازوں کے خلاف جارحانہ نقل و حرکت کرنے کے ایک دن کے بعد، امریکی بحریہ کا ایک افسر 16 اپریل کو خلیج میں ایک گشتی کشتی پر چوکس کھڑا ہے۔ [سینٹ کام]

امریکی بحریہ کی طرف سے 15 اپریل کو جاری کی جانے والی ایک تصویر میں، آئی آر جی سی کی کشتیوں کو، خلیج میں امریکی جہاز کے گرد جارحانہ نقل و حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ [امریکی بحریہ]

امریکی بحریہ کی طرف سے 15 اپریل کو جاری کی جانے والی ایک تصویر میں، آئی آر جی سی کی کشتیوں کو، خلیج میں امریکی جہاز کے گرد جارحانہ نقل و حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ [امریکی بحریہ]

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی بحریہ اور کوسٹ گارڈ کی کشتیاں، شمالی خلیج کے بین الاقوامی پانیوں میں مہمات انجام دے رہی تھیں اور اس وقت ایک حملہ آور اپاچی ہیلی کاپٹر بھی موجود تھا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ کافی حد تک چھوٹی سیپڈ بوٹس جیسے کہ آئی آر جی سی این کی کشتیوں نے امریکی جہازوں کی طرف سے انتباہ کو ایک گھنٹے تک نظر انداز کیا اور آخرکار ریڈیو سے کی جانے والی کمیونیکیشن کا جواب دیا اور پھر رخصت ہو گئیں۔

بیان میں اس بات کا اضافہ کرتے ہوئے کہ انہوں نے بحری روایات اور قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، کہا کہ "آئی آر جی سی این کے خطرناک اور اشتعال انگیز اقدامات سے غلط حساب کتاب اور تصادم کے خطرے میں اضافہ ہوا"۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ (22 اپریل) کو ٹوئٹر پر کہا کہ انہوں نے "امریکی بحریہ کو حکم دیا ہے کہ وہ ایران کی ان تمام گن بوٹس کو مار گرائیں اور تباہ کر دیں جو سمندر میں ہمارے جہازوں کو دھمکائے"۔

جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے وائس چیرمین، جنرل جان ای ہیٹن نے بدھ کو پینٹاگان کے ایک بیان میں کہا کہ "ہر وہ جہاز جسے نقصان پہنچنے کا خدشہ ہو، کو ذاتی دفاع کرنے کا پیدائشی حق حاصل ہے"۔

انہوں نے ایران کو متنبہ کیا کہ اگر دھمکایا گیا تو امریکی کمانڈر "زبردست مہلک قوت کے ساتھ جواب دیں گے"۔

'المناک غلطی'

امریکی فوج کے حکام نے حریفوں کو متنبہ کرنا جاری رکھا ہوا ہے کہ کورونا وائرس انفیکشنز کے باجود امریکی فورسز مکمل طور پر اہل ہیں۔

ملٹری ڈاٹ کام کے مطابق، 22 اپریل تک، امریکہ کے شعبہ دفاع کے اندر کووڈ-19 کے کل 5،734 کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں جن میں فوج کے3،578، وابستگان کے771، عام شہریوں کے 965 اور ٹھیکہ داران کے420 کیس شامل ہیں۔

امریکی فوج کے عملے کی تعداد تقریبا 2.3 بلین ہے۔

امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف چیرمین جنرل مارک ملی نے 9 اپریل کو کہا کہ "ہم ابھی بھی اہلیت رکھتے ہیں اور ہم ابھی بھی تیار ہیں خواہ خطرہ کوئی بھی ہو"۔

انہوں نے مزید کہا کہ "میں نہیں چاہتا کہ کسی بھی حریف کو یہ ملا جلا پیغام جائے کہ بحران کے وقت پر وہ کسی موقع کا ناجائز فائدہ اٹھا سکتے ہیں"۔

"اگر انہوں نے ایسا سوچا تو یہ بہت بھیانک اور المناک غلطی ہو گی"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500