کابل – قومی نظامتِ سلامتی (این ڈی ایس) فورسز نے گزشتہ ہفتے ایک خفیہ آپریشن کے دوران افغانستان میں "دولتِ اسلامیہ" (داعش) کے قائد اسلم فاروقی کو پکڑ لیا۔
این ڈی ایس نے 4 اپریل کو ایک بیان میں کہا کہ افغان افواج نے گزشتہ ہفتے صوبہ قندھار میں ایک "پیچیدہ آپریشن" میں فاروقی، جو عبداللہ اورکزئی کے نام سے بھی معروف ہے، کو پکڑ لیا۔
این ڈی ایس نے کہا، "گرفتار شدگان میں داعش کے انچارج ملٹری آپریشنز قاری زاہد المعروف معاذ اور صوبہ ننگرہار میں اس گروہ کی بھرتیوں کے انچارج سیف اللہ المعروف ابو طلحہٰ پاکستانی شامل تھے۔"
این ڈی ایس کے ایک عہدیدار نے اپنی شناخت خفیہ رکھے جانے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ فاروقی گزشتہ ماہ کابل میں ایک سکھ ہندو مندر پر ہونے والے حملے، جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی اور جس میں کم از کم 25 افراد جاںبحق ہوئے، کا منصوبہ ساز تھا۔
حالیہ مہینوں میں افغان اتحادی افواج کی جانب سے مسلسل آپریشنز کی وجہ سے داعش خراسان شاخ (داعش۔کے) کہلانے والی داعش کی یہ شاخ پیچھے ہٹ گئی تھی۔
افغان حکام نے کہا کہ نومبر میںداعش-کے کو ننگرہار میں شکست دے دی گئی تھی، جو کہ ان کلیدی صوبوں میں سے ایک ہے جہاں اس گروہ نے 2015 میں سب سے پہلے اپنے قدم جمائے۔
تب سے اب تک اس نے افغانستان بھر میں ہولناک بم حملوں کے ایک سلسلے کی ذمہ داریاں قبول کی ہیں۔
این ڈی ایس نے اپنے بیان میں کہا کہ فاروقی نے "علاقائی انٹیلی جنس ایجنسیوں" کے ساتھ روابط رکھنے کا اقرار کیا۔
ہاں، اپنے وسائل کے مطابق، حکومتِ پاکستان نے بہترین کاوشیں کی ہیں۔
جوابتبصرے 1