جرم و انصاف

عدالت نے ممبئی حملے کے منصوبہ ساز حافظ سید کو دہشت گردی کا ملزم قرار دے دیا

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

اس ویڈیو میں، حافظ سید کو 12 فروری 2020 کو عدالت میں آتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ بعد میں انہیں دہشت گردی کا ملزم قرار دیا گیا۔ [عبدل ناصر خان]

لاہور -- دس سال پہلے ہونے والے ممبئی کے ہلاکت خیز حملے کے مبینہ منصوبہ ساز کو دہشت گردی کے الگ واقعات میں مجرم قرار دے دیا گیا اور اسے تقریبا چھہ سال قید کی سزا سنائی گئی۔ یہ بات ان کے وکیل نے بدھ (12 فروری) کو بتائی۔

عمران گلِ نے اے ایف پی کو بتایا کہ حافظ سید کو "کالعدم دہشت گرد گروہ کا حصہ ہونے" اور "غیرقانونی جائیداد" رکھنے کے الزام میں مجرم پایا گیا۔

وہ ممبئی میں 2008 میں ہونے والے حملے کی مبینہ طور پر منصوبہ سازی کرنے کے سلسلے میں انڈیا کو مطلوب ہے جب بندوقوں، دستی بموں اور دیگر دھماکہ خیز مواد سے مسلح دس دہشت گردوں نے تین دن تک جاری رہنے والے قتلِ عام میں 166 افراد کو ہلاک اور دیگر سینکڑوں کو زخمی کر دیا تھا۔

گل نے سید کی سزا کے بارے میں مزید معلومات نہیں دیں اور صرف یہ کہا کہ انہیں لاہور جیل میں رکھا جائے گا۔

ممبئی کے تاج محل ہوٹل سے 27 نومبر 2008 کو اس وقت شعلے نکل رہے ہیں جب رائفلوں، دستی بموں اور دیگر دھماکہ خیز مواد سے لیس 10 عسکریت پسندوں نے تین دن تک جاری رہنے والے قتلِ عام میں 166 افراد کو ہلاک اور دیگر کئی سو کو زخمی کر دیا۔ [اندرانیل مکھرجیاندرانیل مکھر جی/ اے ایف پی]

ممبئی کے تاج محل ہوٹل سے 27 نومبر 2008 کو اس وقت شعلے نکل رہے ہیں جب رائفلوں، دستی بموں اور دیگر دھماکہ خیز مواد سے لیس 10 عسکریت پسندوں نے تین دن تک جاری رہنے والے قتلِ عام میں 166 افراد کو ہلاک اور دیگر کئی سو کو زخمی کر دیا۔ [اندرانیل مکھرجیاندرانیل مکھر جی/ اے ایف پی]

حافظ سید کو 12 فروری 2020 کو عدالت میں آتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ [عبدل ناصر خان]

حافظ سید کو 12 فروری 2020 کو عدالت میں آتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ [عبدل ناصر خان]

یہ فسادی مولوی -- جسے امریکہ اور اقوامِ متحدہ نے عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے اور اس کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر مقرر ہے -- جماعت الدعوہ (جے یو ڈی) نامی اسلامی خیراتی ادارے کا راہنما ہے۔

اس کی عسکری شاخ لشکرِ طیبہ (ایل ای ٹی) کو واشنگٹن اور دہلی نے ممبئی کے حملوں کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

سید نے کسی بھی قسم کی شمولیت سے انکار کیا ہے مگر وہ کئی سال سے پاکستان میں قید کی مختلف اقسام بھگت چکے ہیں اور کئی بار انہیں کچھ الزامات پر گھر میں قید رکھا گیا ہے۔

دہشت گردی کے لیے سرمایہ کاری کے خلاف قدم

زیادہ تر وہ اپنی مرضی سے نقل و حرکت کرنے کے لیے آزاد رہے ہیں جس سے انڈیا کو غصہ آتا رہا ہے جس نے بار بار انہیں سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

عدالت کا فیصلہ، جسے اے ایف پی نے دیکھا ہے، نے یہ نہیں بتایا کہ ان کا تعلق کس کالعدم گروہ سے تھا اور نہ ہی یہ واضح کیا گیا کہ "غیر قانونی جائیداد" کا کیا مطلب ہے جس کا مطلب رقم یا دیگر ملکیت دونوں ہی لیا جا سکتا ہے۔

سید کو قید کی سزا اس وقت سنائی گئی جب پاکستان کو مالیاتی ایکشن فورس (ایف اے ٹی ایف) -- جو کہ پیرس میں قائم منی لانڈرنگ کے انسداد کا ادارہ ہے -- کی طرف سےدہشت گردی کے لیے سرمایہ کاری سے جنگ میں ناکامی کا سامنا کرنے پر ، ممکنہ طور پر بلیک لسٹ کیے جانے کے امکان کا سامنا ہے۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے کامرس کے سینئر صحافی میاں خلیل نے کہا کہ "ایف اے ٹی ایف دہشت گردوں اور ان کی طرف سے سرمایہ اکٹھا کرنے اور دیگر سرگرمیوں پر پاکستان اور اس کی حکومت کے اقدامات کی نگرانی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "حافظ سید کو دی جانے والی سزا پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے مطالبات کو پورا کرنے اور پاکستان میں عسکریت پسندوں کو کنٹرول کرنے میں مدد کرے گی"۔

خلیل نے مزید کہا کہ "پاکستان درست سمت میں جا رہا ہے اور اس سے پہلے انسدادِ دہشت گردی کی ایک عدالت نے لاہور میں ایک اور ابھرتے ہوئے مذہبی گروہ، تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سرگرم کارکنوں کو سزا اور قید سنائی تھی تاکہ مذہبی عسکریت پسندی کی حوصلہ شکنی کی جا سکے"۔

انہوں نے کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ اس سزا سے اچھے نتائج سامنے آئیں گے"۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے سیکورٹی کے ایک تجزیہ نگار شہریار وڑائچ نے کہا کہ سید کو دی جانے والی سزا پر "علاقائی اور بین الاقوامی طور پر جشن منایا گیا ہے خصوصی طور پر انڈیا کی طرف سے"۔

انہوں نے کہا کہ اس قدم سے"پاکستان ایف اے ٹی ایف کے سامنے زیادہ عُمدہ کیس پیش کر سکے گا"۔

[لاہور سے عبدل ناصر خان نے اس خبر کی تیاری میں حصہ لیا۔]

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 1

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

FATF بھارت پر پابندیاں کیوں نہیں عائد کرتا، جبکہ پاکستان کے پاس ان کا باپ کلبھوشن بطورِ ثبوت موجود ہے۔

جواب