مذہب

پشاور میں امن کی گھنٹیاں بجاتا تھائی بدھ بھکشو

از جاوید خان

تھائی لینڈ کی سانگھا سپریم کونسل کے چیف بدھ بھکشو، قابلِ احترام آرایاوانگسو، 30 اکتوبر کو پشاور کے عجائب گھر میں نصب امن کی گھنٹی بجاتے ہوئے۔ [شہباز بٹ]

تھائی لینڈ کی سانگھا سپریم کونسل کے چیف بدھ بھکشو، قابلِ احترام آرایاوانگسو، 30 اکتوبر کو پشاور کے عجائب گھر میں نصب امن کی گھنٹی بجاتے ہوئے۔ [شہباز بٹ]

پشاور -- تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے چوٹی کے ایک بدھ بھکشو حال ہی میں دنیا کو امن کا پیغام دیتے ہوئے، پشاور کے عجائب گھر کی امن کی گھنٹی بجانے کے لیے پاکستان تشریف لائے۔

تھائی لینڈ کی سانگھا سپریم کونسل کے چیف بدھ بھکشو، قابلِ احترام آرایاوانگسو، نے 30 اکتوبر کو امن کی گھنٹی بجائی۔

بڑے بھکشو کے ہمراہ تھائی لینڈ سے ایک وفد پاکستان میں بدھ مت کے مقامات کی سیر کے لیے آیا تھا، جن میں سے زیادہ تر خیبرپختونخوا (کے پی) میں واقع ہیں اور اندازاً 1،600 سال پرانے ہیں۔ وہ تمام گندھارا تہذیب کا جزو تھے۔

مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں آثارِ قدیمہ کی ایک لیکچرار، سیدہ مہر تاباں کا کہنا تھا، "امن کی گھنٹی امن اور خیرخواہی کی علامت ہے۔"

قابلِ احترام آرایاوانگسو 30 اکتوبر کو پشاور کے عجائب گھر میں نصب امن کی گھنٹی دیکھتے ہوئے۔ [شہباز بٹ]

قابلِ احترام آرایاوانگسو 30 اکتوبر کو پشاور کے عجائب گھر میں نصب امن کی گھنٹی دیکھتے ہوئے۔ [شہباز بٹ]

30 اکتوبر کو پشاور کے عجائب گھر میں ایک سکول کا طالب علم امن کی گھنٹی دیکھتے ہوئے۔ [جاوید خان]

30 اکتوبر کو پشاور کے عجائب گھر میں ایک سکول کا طالب علم امن کی گھنٹی دیکھتے ہوئے۔ [جاوید خان]

یونیسکو کی ایک سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مردان میں تخت بھائی جنوبی ایشیاء کی قدیم ترین بدھ مت کی جامعات کے کھنڈرات پر مشتمل ہے، جو کہ تیسری صدی قبل مسیح کی ہیں۔

تاباں نے کہا، "یہ خطہ سینکڑوں برس پہلے سے ہی تعلیم کے ذریعے امن پھیلانے کا ایک ذریعہ رہا ہے۔"

انہوں نے یہ کہتے ہوئے بدھ بھکشوؤں کے پاکستان کے دورے کا خیرمقدم کیا کہ اس سے ملک میں مذہبی سیاحت سمیت اور زیادہ سیاحت آئے گی۔

ان کا کہنا تھا، "اس سے دنیا کو یہ پیغام بھی ملے گا کہ پاکستان دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے ایک محفوظ ملک ہے۔"

گزشتہ برسوں میں، کے پی وسیع طور پر پھیلی ہوئی دہشت گردی کا شکار تھا جس نے سیاحوں کی آمد کی حوصلہ شکنی کی، مگر 2014 میں شروع ہونے والی فوجی کارروائیوں کے سلسلے نے اسے دوبارہ سیاحوں کے لیے محفوظ بنا دیا ہے۔

امن و امان غیر ملکی یاتریوں کو راغب کر رہا ہے

آریاوانگسو نے دنیا کو بتایا کہ پاکستان ایک پُرامن ملک ہے۔

پشاور اور ٹیکسلا میں اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، "مجھے یقین ہے کہ دنیا بھر کے بدھ بھکشو پاکستان کی سیر کرنے آئیں گے کیونکہ یہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے محفوظ ہے"۔ وفد نے پشاور کے عجائب گھر نیز تخت بھائی، ہری پور اور ٹیکسلا میں مذہبی مقامات کا دورہ کیا اور مذہبی رسومات ادا کیں۔

انہوں نے کہا، "دنیا بھر کے امن پسند لوگوں کو امن اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے اور دنیا کو رہنے کی ایک بہتر جگہ بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنی چاہیئے۔"

کے پی محکمۂ آثارِ قدیمہ اور عجائب گھر کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر عبدالصمد نے مہمانوں کو بریفنگ دینے کے دوران کہا کہ ہری پور میں بھملا سٹوپاگندھارا تہذیب میں اہمیت کا حامل ہے۔

عبدالصمد نے کہا، "حکومت نے بدھ مت کے آثارِ قدیمہ کے مقامات کو محفوظ بنانےاور دیگر تہذیبوں کے تحفظ کے لیے بھی نیز کھدائی کے ذریعے مزید خزانے تلاش کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی تیار کی ہے۔"

پشاور کے عجائب گھر میں امن کی گھنٹی دیکھنے کے لیے آنے والے ایک نجی سکول کے طالب علم، محمد حنیف نے کہا، "خیبرپختونخوا اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں غیر ملکیوں کا دورہ ۔۔ خواہ وہ مذہبی رہنماء ہوں یا سیاح ۔۔ حوصلہ افزاء ہے۔"

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت حد تک امن واپس لوٹ آیا ہے اور اس سے دنیا بھر سے ملک میں مزید سیاحت کی حوصلہ افزائی ہو گی۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500