کاروبار

تصاویر میں: چترال کے رہائشی گلیشیئرکی برف سے گرمی کا مقابلہ کر رہے ہیں

عالمگیر خان

چترال کے رہائشی یکم جولائی کو گلیشیئر سے برف توڑ رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

چترال کے رہائشی یکم جولائی کو گلیشیئر سے برف توڑ رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

چترال کا ایک رہائشی یکم جولائی کو برف کا ٹکڑا لے جانے میں دوسرے شہری کی مدد کر رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

چترال کا ایک رہائشی یکم جولائی کو برف کا ٹکڑا لے جانے میں دوسرے شہری کی مدد کر رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

چترال کا ایک رہائشی یکم جولائی کو گلیشیئر سے برف لے جا رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

چترال کا ایک رہائشی یکم جولائی کو گلیشیئر سے برف لے جا رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

چترال کا ایک رہائشی، یکم جولائی کو گلیشیئر کی برف کو اپنی کمر پر لادے ہوئے ہے۔ [عالمگیر خان]

چترال کا ایک رہائشی، یکم جولائی کو گلیشیئر کی برف کو اپنی کمر پر لادے ہوئے ہے۔ [عالمگیر خان]

چترال کا ٹرک ڈرائیور یکم جولائی کو برف کے بلاک لاد رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

چترال کا ٹرک ڈرائیور یکم جولائی کو برف کے بلاک لاد رہا ہے۔ [عالمگیر خان]

چترال کے شہری یکم جولائی کو گلیشیئر کی برف کی پہاڑی چوٹی سے چترال کے بازار میں لے جا رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

چترال کے شہری یکم جولائی کو گلیشیئر کی برف کی پہاڑی چوٹی سے چترال کے بازار میں لے جا رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

چترال کے رہائشی یکم جولائی کو چترال کے بازار میں گلیشیئر کی برف بیچ رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

چترال کے رہائشی یکم جولائی کو چترال کے بازار میں گلیشیئر کی برف بیچ رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

چترال -- خیبر پختونخواہ کی چترال ڈسٹرکٹ کے شہری، ٹھنڈا کرنے کے لیے ایک منفرد طریقہ استعمال کر رہے ہیں کیونکہ طویل دورانیے تک لوڈشیڈنگ کے باعث بجلی سے چلنے والی فریجیں بے کار ہو گئی ہیں۔

چترال کے ایک شہری عباد شاہ نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ "چترال ڈسٹرکٹ میں 10 سے 16 گھنٹوں تک بجلی بند رہنے کے باعث، فریج میں برف نہیں بن سکتی ہے"۔

اس کی بجائے، شہریگلیشیئر سے چترال کے بازاروں میں لائی جانے والی برف پر انحصار کرتے ہیں۔

شاہ نے کہا کہ "ہم بازار سے گلیشیئر کی برف خریدتے ہیں جسے مقامی ٹرک ڈرائیور پہاڑی چوٹیوں سے لاتے ہیں"۔

چترال کے رہائشی یکم جولائی کو گلیشیئر سے برف نکال رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

چترال کے رہائشی یکم جولائی کو گلیشیئر سے برف نکال رہے ہیں۔ [عالمگیر خان]

ٹرک ڈرائیور خیال نے کہا کہ "یہ موسمِ گرما میں ہمارے لیے ایک منافع بخش کاروبار ہے"۔

اس نے کہا کہ "ہم دن میں 3،000 سے 4،000 (19ڈالر سے 25 ڈالر) کما لیتے ہیں۔

امن اور سیکورٹی کی واپسی کے باعث، ہزاروں سیاحوں نے اسسال عید کے موقع پرچترال اور مالاکنڈ ڈویژن کی دوسری وادیوں کا دورہ کیا تھا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500