نوجوان

قبائلی نوجوانوں کی معاونت کے لیے کے پی نے بلا سود قرض کے منصوبے کا آغاز کر دیا

عدیل سعید

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ محمود خان 20 جون کو شروع ہونے والی ’انصاف روزگار سکیم‘ کے جزُ کے طور پر ایک قرض جاری کرنے کے کاغذات حوالے کر رہے ہیں۔ [حکومتِ کے پی]

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ محمود خان 20 جون کو شروع ہونے والی ’انصاف روزگار سکیم‘ کے جزُ کے طور پر ایک قرض جاری کرنے کے کاغذات حوالے کر رہے ہیں۔ [حکومتِ کے پی]

پشاور – حکومتِ خیبرپختونخوا (کے پی) نے کسی دور میں دہشتگردی سے تباہ حال قبائلی اضلاع میں معاشی سرگرمی کو فروغ دینے کی ایک کاوش کے جزُ کے طور پر کاروبار کے آغاز یا اسے وسعت دینے کے خواہشمند نوجوانوں کے لیے بلاسود قرض پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

کے پی کے وزیرِ اعلیٰ محمود خان نے 20 جون کو نو انضمام شدہ قبائلی علاقہ جات کے مستحق نوجوانوں کو قرضوں کے کاغذات حوالے کرتے ہوئے "انصاف روزگار سکیم" کا باقاعدہ آغاز کیا۔

کے پی کے وزیرِ اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا، "اس پروگرام کا مقصد نو انضمام شدہ قبائلی اضلاع میںغربت اور دہشتگردی سے متاثرہنوجوانوں کو ایک باعزت اور مستحکم ذریعہٴ آمدنی فراہم کرنا ہے۔"

یوسفزئی نے کہا، "اس پروگرام کے تحت قبائلی اضلاع کے 5,500 مستحق نوجوانوں میں بلا سود قرض کے طور پر ایک بلین روپے (66 ملین ڈالر) تقسیم کیے جائیں گے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سکیم قبائلی اضلاع کے دہشتگردی سے متاثرہ نوجوانوں کو حکومت کی معاونت کے ساتھ اپنے کاروبار شروع کرنے یا موجودہ کاروباروں کو توسیع دینے کا موقع فراہم کرے گی۔

یوسفزئی نے کہا کہ قرض کے اس پروگرام کے تحت، انضمام شدہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے 18 سے 50 برس کی عمر کے باشندے 50,000 روپے (335 ڈالر) تا 1 ملین روپے (6,600 ڈالر) قرضہ کی درخواست دے سکتے ہیں۔

یوسفزئی نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ خان نے پہلے ہی قرض کی درخواستیں دینے والے —بشمول خواتین— 27 کامیاب امّیدواران میں قرض کے کاغذات تقسیم کیے۔ ان کاروباروں میں جنرل سٹور اور شمسی پینل اور بیٹریز، کاسمیٹکس، ٹیکسٹائلز، جوتے اور کھیلوں کا سامان فروخت کرنے والے مزید مخصوص سٹور شامل ہیں۔

خان نے تقریب میں کہا، "[2018] میں کے پی میں فاٹا کا انضمام صوبائی حکومت کے لیے ایک دشوار کام تھا جسے ہم نے کامیابی سے مکمل کر لیا۔ اب ہم قبائلی اضلاع کو مرکزی دھارے میں لانے پر مرتکز ہیں، جس کے لیے انصاف روزگار سکیم کا آغاز ایک سنگِ میل کامیابی ہے۔"

انہوں نے کہا کہ حکام کی جانب سے اس سکیم کی کامیابی کا تعین کیے جانے کے بعد قرضہ کے پروگرام کے لیے جیسے درکار ہوں کی بنیاد پر اضافی مالیات دستیاب ہوں گے۔

دہشتگردی کا اثر

طویل عرصہ سے سابقہ وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کی عسکریت پسندی، دہشتگردی اور اس سے متعلقہ بے دخلی سے متاثرہ معیشت لڑکھڑا رہی ہے۔

عسکریت پسندوں کو ان کے گڑھ سے نکال باہر کرنے کے لیے 2014 میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سےآپریشن ضربِ عضباور دیگر جارحانہ کاروائیوں کے آغاز تک یہ خطہ کئی برسوں تک مسلح تنازعات کا مرکز رہا ہے۔

جبکہ عسکریت پسندی اور دہشتگردی قبائلی اضلاع کے لیے ایک تباہ کن رکاوٹ رہے ہیں، علاقائی حکومت انضمام شدہ اضلاع کو دیگر آباد علاقوں کی سطح تک لانے کے لیے مکمل طور پر ان کی ترقی پر مرکوز ہے۔

قبائلی علاقوں کے ایوانِ صنعت و تجارت کے صدر شاکرین شاکر نے کہا، "یہ سکیم عسکریت پسندی سے بری طرح سے متاثرہ قبائلی پٹی پر مثبت طور پر اثرانداز ہو گی۔"

شاکر نے کہا کہ دہشتگردی کے نتیجہ میں امنِ عامہ کی خراب صورتِ حال کی وجہ سے قبائلی اضلاع میں کاروباروں نے بھاری نقصانات کا سامنا کیا ہے۔

شاکر نے کہا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان سمیت چند اضلاع میں عسکریت پسندی کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں تقریباً مکمل طور پر رک گئی تھیں اور قرضہ کا یہ پروگراممزید معاشی سرگرمی کو فروغ دینے کے لیے مددگار ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے قرضہ جات قرض داروں کے لیے چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے کاروبار شروع کرنے میں معاون ہوں گے، جن میں خطے کی معیشت کو بڑھوتری دینے کی شاندار صلاحیت ہو گی۔

فاٹا سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سابق صدر اور ٹرائبل یوتھ ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے جنرل سیریٹری بہادر وزیر خان نے اس اقدام کی پذیرائی کی۔

خان، جنہوں نے حال ہی میں اپنی تعلیم مکمل کی اور اب ملازمت کی تلاش میں ہیں، نے کہا کہ وہ پراعتماد ہیں کہ یہ سکیم نہ صرف ان کے بلکہ ہزاروں دیگر نوجوانوں کے مفاد میں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی جانب سے ایک اچھا اقدام ہے اور اس سے قبائلی نوجوان، جو زیادہ تر بے روزگار ہیں، استفادہ حاصل کریں گے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 10

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

طریقہ کار کیا ہوگا

جواب

قرضہ درکار ہے

جواب

Salam mai Ihsanullah mrea taloq village Tall p/o Deolai Tehsil kabal swat se hai p hamre swat mai operation howa hai jes k waja se hamre karobar khatam howa hai ab mai debra apna karobar start karna chahta ap muji lone ata dai to bare mehrabane hoge.

جواب

Mera taloq village Tall p/o Deolai Tehsil kabal swat se hai hamre swat mai operation howa jis k waja se mere karobar khtam hoi hai ager muje lone deya jai to mai dobara start kadroga

جواب

جناب مجھے فوری طور سے قرضہ درکار ہے براہ مہربانی کیا طریقہ کار ہے

جواب

اچھی پالیسی

جواب

میں متفق ہوں

جواب

قرضہ درکار ہے

جواب

yi kab start huga

جواب

میں وقار اللہ ہوں میرا تعلق دیر زیریں کی تحصیل میدان سے ہے جہاں 2009 میں فوجی آپریشن ہوا تھا، کیا ہم اس اسکیم سے قرضہ حاصل کرسکتے ہیں۔

جواب