ٹیکنالوجی

کے پی نے ڈیجیٹل تبدیلی کو بڑھانے کے لیے ٹیک انکیوبیٹر منصوبے کو وسیع کر دیا

دانش یوسف زئی

فضاء مجید 25 اپریل کو دورشال پشاور میں اپنے ایکوا گرین منصوبے پر کام کر رہی ہیں۔ ]دانش یوسف زئی[

فضاء مجید 25 اپریل کو دورشال پشاور میں اپنے ایکوا گرین منصوبے پر کام کر رہی ہیں۔ ]دانش یوسف زئی[

پشاور -- خیبر پختونخواہ انفرمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (کے پی آئی ٹی بی) دورشال منصوبے کو توسیع دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے جو کہ انکیوبیٹرز کی ایک زنجیر ہے جس کا مقصدڈیجٹل ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے۔

کے پی آئی ٹی بی کے مطابق، یہ منصوبہ جسے کے پی کے تین اضلاع میں گزشتہ اگست میں شروع کیا گیا تھا، نے 37 ملین روپے ( 260,000 ڈالر) کی آمدنی کی ہے اور 89 سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ اب اس کوشش کو سات اضلاع تک پھیلا دیا جائے گا۔

دورشال کا مقصد صوبہ کی ڈیجیٹل تبدیلی کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے، جَمعیتی جگہوں کا ایک جال بچھانا ہے تاکہ نوجوانوں کو اشتراک، اختراع، تربیت حاصل کرنے اور نئے کاروبار شروع کرنے کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

یہ نوجوانوں کی طاقت کو ایک صحت مندانہ اور منافع بخش سرگرمی میں استعمال کرنے کا ایک موقع بھی ہے جس سے انہیں منفی کاموں جیسے کہ منشیات کے استعمال اور انتہاپسندی سے دور رکھا جا سکتا ہے۔

دورشال میں انٹرن شپ کرنے والے پچیس اپریل کو اپنا منصوبہ ڈیزائن کر رہے ہیں۔ ]دانش یوسف زئی[

دورشال میں انٹرن شپ کرنے والے پچیس اپریل کو اپنا منصوبہ ڈیزائن کر رہے ہیں۔ ]دانش یوسف زئی[

دورشال مقامی حکومتوں، ٹیک انڈسٹری، آئی ٹی کے نئے کاروباریوں اور سرمایہ کاروں میں انتہائی اہم رابطہ فراہم کرتا ہے تاکہ کے پی کی ڈیجیٹل تبدیلی کو مدد فراہم کی جا سکے۔

آمدنی کا ذریعہ ہونے اور گزر بسر کے مواقع فراہم کرنے کے علاوہ، اس پروگرام نے مالی امداد اور تربیت فراہم کرنے سے، آئی ٹی کے شعبہ میں اختراع اور ترقی کے لیے بنیاد فراہم کی ہے۔

اسٹارٹ اپ میں کامیابی

کے پی آئی ٹی بی کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شہباز خان کے مطابق، گزشتہ سال اس منصوبے کے حصہ کے طور پر، کے پی آئی ٹی بی نے تین اضلاع میں 13 اسٹارٹ اپ ٹیمیں تربیت کے لیے منتخب کی تھیں جن میں سے چھہ پشاور سے، چار مردان اور تین سوات سے تھیں۔

خان نے کہا کہ پشاور میں، منصوبے نے آئی ٹی کے شعبہ میں 47 ملازمتیں، مردان میں 23 اور سوات میں 19 پیدا کی ہیں۔

انہوں نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ "پشاور میں اسٹارٹ اپس نے 16.8 ملین روپے ( 120,000 ڈالر ) کی آمدنی پیدا کی ہے اور اس کے ساتھ ہی 25 مقامی اور دو بین الاقوامی گاہکوں کے ساتھ کاروباری تعلقات پیدا کیے ہیں"۔

خان نے کہا کہ "مردان میں، اسٹارٹ اپس نے 215 مقامی اداروں کے ساتھ کاروباری تعلقات قائم کیے اور 19 ملین روپے ( 130,000 ڈالر) کی آمدنی پیدا کی۔ سوات میں چار اسٹار اپس نے 35 مقامی اور چار بین الاقوامی گاہکوں کو شامل کیا اور 1.9 ملین روپے ( 13,000 ڈالر) کی آمدن پیدا کی"۔

کے پی کے وزیراعلی کے انفرمیشن ٹیکنالوجی کے خصوصی نائب محمود خان نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ "دورشال ہمارے نوجوانوں اور نئے کاروباری افراد کے لیے درست پلیٹ فارم ہے"۔

انہوں نے کہا کہ "دورشال نئے گریجوئٹ ہونے والوں کی، اپنے کاروبار شروع کرنے اور کے پی کے ڈیجیٹل شعبہ میں اپنا کردار ادا کرنے میں نشوونما اور راہنمائی کرتا ہے"۔

بنگش نے کہا کہ "ان منصوبوں میں نوجوانوں کی انتہائی دلچسپی اور علاقے میں آئی ٹی کے شعبے کی تیز رفتار ترقی اس بات کی نشاندہی ہے کہ ہم نے دہشت گردی کو شکست دے دی ہے۔ ہمارے نوجوان امن سے محبت کرتے ہیں، انہیں مواقع کی ضرورت ہے اور ہماری حکومت دورشال جیسے منصوبوں سے نوجوانوں کو مزید روڈ میپ فراہم کرے گی"۔

اختراع کی ترقی

دورشال کے ایک پراجیکٹ مینجر زاہد نواز کے مطابق دورشال سازگار ماحولیاتی نظام کے اصول پر کام کرتا ہے۔

انہوں نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ چھوٹے پیمانے پر ماحولیاتی نظام ایک واحد مقام پر موجود مختلف ٹیموں میں خیالات کے تبادلے اور ابلاغ کو یقینی بناتا ہے اور درمیانی درجے کا مختلف مقامات پر موجود ٹیموں میں خیالات کے تبادلے کو یقینی بناتا ہے"۔

پشاور میں دورشال انکیوبیٹر سینٹر کی ایک گریجویٹ اور ایکوا گرین اسٹارٹ اپ کی نائب بانی فضاء مجید نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ انہوں نے اپنے چھہ ماہ کے انکیوبیشن دور میں انتہائی قیمتی علم حاصل کیا۔

مجید اور ان کی دوستوں نے مختلف ماحولیاتی سینسرز پر کام کیا اور کھیتوں کو سیراب کرنے کا ایک خودکار نظام بنایا۔

مجید نے کہا کہ "میرا خیال ہے کہ دورشال میں فراہم کی جانے والی تربیت نے اختراعی تصورات کو بنانے کے لیے ہماری تکنیکی صلاحیت کو بڑھایا اور اپنے اسٹارٹ اپ ادارے بنانے کے لیے ہمارا اعتماد بڑھایا"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500