سلامتی

اتحادی افواج شام میں داعش کے بچے کھچے جنگجوؤں کا شکار کر رہی ہیں

اے ایف پی

ایک امریکی ایف-16 لڑاکا جہاز شام میں کارروائیوں میں مددکرتے ہوئے۔ [سینٹکام]

ایک امریکی ایف-16 لڑاکا جہاز شام میں کارروائیوں میں مددکرتے ہوئے۔ [سینٹکام]

بیروت، لبنان -- امریکی پشت پناہی والی ایک فوج نے منگل (2 اپریل) کے روز کہا ہے کہ "دولتِ اسلامیہ عراق و شام" (داعش) کینام نہاد "خلافت" کی شکست کے اعلان کے بعدجنگجوؤں پر ایک ہفتے سے زیادہ وقت سے اتحادی فوج کے جنگی جہازوں کی بمباری ہو رہی تھی اور وہ مشرقی شام میں اس کے جنگجوؤں کا تعاقب کر رہی تھی۔

شامی جمہوری فورسز (ایس ڈی ایف)، جسے امریکی قیادت میں اتحادی فوج کے جنگی جہازوں کی معاونت حاصل ہے، نے مہینوں طویل حملے کے بعد، 23 مارچ کو عراقی سرحد کے قریب بغوز گاؤں میں داعش کے ارکان کو ان کے آخری مورچے سے بھی نکال باہر کیا۔

ایس ڈی ایف کے ترجمان مصطفیٰ بالی نے منگل کے روز کہا کہ امریکی پشت پناہی والا اتحاد اب "دہشت گرد تنظیم کی باقیات کا سراغ لگا رہا ہے۔"

انہوں نے کہا، "ایسے گروہ موجود ہیں جو غاروں میں چھپ کر بغوز کی نگرانی کر رہے ہیں۔"

7 مارچ کو داعش کے جنگجو بغوز، شام میں ایس ڈی ایف کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے۔ [محمد حسین/ٹوئٹر]

7 مارچ کو داعش کے جنگجو بغوز، شام میں ایس ڈی ایف کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے۔ [محمد حسین/ٹوئٹر]

شامی جمہوری فورس (ایس ڈی ایف) کا ایک رکن بغوز گاؤں، صوبہ دیر ایزور میں 24 مارچ کو ایس ڈی ایف کا پرچم لگاتے ہوئے۔ [دلیل سلیمان/اے ایف پی]

شامی جمہوری فورس (ایس ڈی ایف) کا ایک رکن بغوز گاؤں، صوبہ دیر ایزور میں 24 مارچ کو ایس ڈی ایف کا پرچم لگاتے ہوئے۔ [دلیل سلیمان/اے ایف پی]

فوجی کارروائیاں امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحادی فوج کی جانب سے مشرقی شام میں داعش کے آخری مورچے سےسخت گیر جنگجوؤں کا صفایا کرنےکے بعد 23 مارچ کو اس کی "خلافت" کی موت کا اعلان کرنے کے بعد کی گئیں۔

ایس ڈی ایف کی فتح سے دہشت گرد گروہ کے اس علاقے کے خلاف چھ ماہ سے جاری خونریز کارروائی اختتام پذیر ہو گئی، جو کبھی عراق اور شام میں واقع ایک وسیع پٹی تھی اور اس کی فرمانروائی میں سات ملین لوگ رہتے تھے۔

نام نہاد "خلافت" جس کا اعلان اس کے امیر ابوبکر البغدادی نے سنہ 2014 کے وسط میں کیا تھا، کبھی برطانیہ سے بڑے علاقے پر پھیلی ہوئی تھی، جو کہ شام اور عراق میں واقع تھا۔

کمین گاہوں پر فضائی حملے

امریکی قیادت میں اتحادی فوج نے کہا یہ جہادیوں کی کمین گاہوں پر فضائی حملوں کے ساتھ صفائی کی کارروائیوں میں مدد کر رہی تھی۔

سوموار (1 اپریل) کو اتحادی فوج کے ترجمان سکاٹ رالنسن نے اے ایف پی کو بتایا، "شامی جمہوری فورسز نے [داعش کو] علاقے میں طبعی جگہ اور اثرورسوخ نہ لینے دیا اور اسے ایسے وسائل حاصل کرنے سے روک رہی ہے جس کی انہیں واپس آنے کے لیے ضرورت ہے۔"

انہوں نے کہا، "عقبی صفائی کی کارروائیوں کی حمایت میں، اتحادی فوج ایس ڈی ایف کے ساتھ رابطہ رکھ کر درستگی سے حملوں میں مدد فراہم کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔"

رالنسن نے کہا کہ داعش مخالف کارروائیاں اب تنظیم کی "دوبارہ بننےاور اکٹھا ہونے کی صلاحیت کو ختم کرنے" پر مرکوز ہیں۔

برطانیہ کے مقامی ایک جنگی نگران، شامی رصدگار برائے انسانی حقوق نے کہا کہ اتوار (31 مارچ) کے بعد سے اتحادی فوج کے ایک درجن سے زیادہ فضائی حملوں نے بغوز میں داعش کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500