کراچی – تھیسپیانز تھیئیٹر نے کراچی میں امن، رواداری اور بھائی چارہ کے فروغ کے لیے پاکستان کے دوسرے دھاکہ پتلی تماشا کا آغاز کیا۔
14 جنوری تا 31 جولائی اس میلہ کا شہر کے مختلف علاقوں میں انعقاد طے ہے۔
تھیسپیانز تھیئیٹر کے صدر فیصل ملک نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم عوام، بالخصوص نوجوانوں کو معاشرے میں رواداری اور بھائی چارہ پیدا کرنے کے لیے ترٖغیب دینے کے مقصد سے کراچی کے مختلف علاقوں میں پتلی تماشے منعقد کر رہے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ 2018 میں تقریباً 40,000 ناظرین نے پہلا پاکستان دھاگہ پتلی تماشا دیکھا، اور رواں برس منتظمین شرکاء کی تعداد میں خاطر خواہ اضافے کی پیش بینی کر رہے ہیں۔
ملک نے کہا، "ہم نے میڈیا کو اس میلہ کے مقصد سے آگاہ کرنے اور اس میگا ایونٹ کے آغاز کا باقاعدہ اعلان کرنے کے لیے 8 فروری کو کراچی میں ایک نیوز کانفرنس کا انعقاد کیا۔"
انہوں نے کہا، "ہم کمیونیٹیز میں تنوع اور اجتماعیت کی قبولیت پیدا کرنے اور مختلف مذہبی اور ثقافتی اقدار کی پیروی کرنے والوں کے مابین بین العقائد رواداری کو فروغ دینے کے لیے 31 جولائی تک کراچی میں 11 مقامات پر 330 شو منعقد کریں گے۔"
انہوں نے کہا کہ ان پرفارمنسز میں پاکستان کے تمام خطوں سے روایتی رقص بھی شامل ہوں گے۔
حاضری کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے مفت داخلہ
ملک نے کہا کہ بالخصوص کم آمدنی والے علاقوں کے نوجوانوں، جو شدّت پسندی جیسے معاشرتی مسائل کے لیے سب سے زیادہ زدپذیر ہوتے ہیں، کی زیادہ سے زیادہ حاضری کو یقینی بنانے کے لیے تمام 330 شوز کے لیے داخلہ مفت ہے۔
تھیسپیانز تھیئیٹر کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر اور اسکرپٹ رائیٹر نعمان محمود نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم دوسرے پاکستان دھاگہ پتلی تماشا کے ذریعے حقیقی پاکستانی ثقافت کی عکاسی کرنا چاہتے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر پرفارمنسز کراچی میں سخی حسن، گلزارِ ہجری، شری جناح کالونی، ماڑی پور، پہلوان گوٹھ، چکیواڑہ، چکڑاگوٹھ، کھڈامیمن، سعیدآباد، ابراہیم حیدری اور پاپوش نگر میں منعقد ہوں گی۔
محمود نے کہا، "ہم سکولوں اور عوامی مقامات پر شو منعقد کر رہے ہیں۔۔۔ ہر کوئی ہمارے پرفارمنگ آرٹس کا مشاہدہ کرنے اور پاکستانیوں اور معاشرہ کی فلاح کے لیے ہمارے بیان کردہ پیغام کو لے جانے کے لیے ہمارے شوز میں شرکت کر سکتا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ طالبِ علموں سمیت ہزاروں نوجوانوں کی شرکت ظاہر کرتی ہے کہ عوام معاشرتی بھائی چارہ اور ملک میں امن دیکھنے کے مشتاق ہیں۔
تھیسپیانز بورڈ ممبر عاصمہ ابراہیم نے 8 فروری کو نیوز کانفرنس میں کہا کہ پتلی تماشا ایک 3,000 سالہ قدیم فن ہے جو یونان میں منعقد کیا جاتا تھا، جہاں اسے مذہبی بھائی چارہ کے فروغ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بیسویں صدی سے، پیشہ وران نے معاشرہ میں امن و رواداری کی حوصلہ افزائی کے لیے دنیا بھرمیں دھاگہ پتلی تماشا کی احیا کی ہے۔