اسلام آباد – پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ نے بدھ (7 فروری) کو فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ملامت کرتے ہوئے انہیں آزادیٴ گفتار کو برقرار رکھنے اور سیاست سے باہر رہنے کا کہا۔
یہ غیر معمولی طور پر سخت تنقید ایک عدالتی حکم میں کی گئی جس میں نومبر 2017 میںکئی ہفتوں تک اسلام آباد کو مفلوج رکھنے والے احتجاجمیں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار پر تنقید کی گئی۔
عدالتِ عظمیٰ کی ویب سائیٹ پر لگائے گئے اس عدالتی فیصلہ میں کہا گیا، "اگر مسلح افواج کا کوئی بھی عملہ کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی میں ملوث ہوتا ہے یا میڈیا کو استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو وہ مسلح افواج کی سالمیت اور پیشہ وری کی بیخ کنی کا موجب ہے۔"
اس میں مزید کہا گیا کہ آئینِ پاکستان مسلح افواج کے ارکان کی "کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی میں ملوث ہونے" سے "سختی سے ممانعت" کرتا ہے؛ مزید برآں حکومت اور برّی، فضائی اور بحری فوج کے سربراہان کو اپنے حلف کی خلاف ورزی کرنے والے یا والی کے خلاف کاروائی کرنے کا حکم صادر کیا گیا۔
2017 میں فسادات
2017 کے احتجاج کی قیادت اس وقت خال خال شہرت رکھنے والے اسلام پسند گروہتحریکِ لبّیک پاکستان (ٹی ایل پی)نے کی، جو تب ہی ختم ہو سکا جب پر تشدد فسادات فوج کی وساطت سے ہونے والے ایک معاہدے کا باعث بنے جس میں وزیرِ قانون کو مستعفیٰ ہونا پڑا۔
ججوں نے آزائ گفتار پر پابندی پر تنقید کرتے ہوئے، انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ایک سخت تنبیہ کا اشارہ کیا۔
عدالت نے کہا، "تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں ۔۔۔ اور (فوج کا میڈیا ونگ) اپنی متعلقہ صوابدید سے تجاوز نہ کریں۔ وہ آزایٴ گفتار و اظہار میں تخفیف نہیں کر سکتے۔"
"وہ افراد جو اس غلط فہمی میں ایسے ہتھکنڈوں کا سہارا لیتے ہیں کہ وہ کسی بلند تر مقصد کے لیے خدمات سرانجام دے رہے ہیں، محض خود فریبی میں مبتلا ہیں۔"
درایں اثناء، سیکیورٹی فورسز نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے پاکستان میں حقوقِ نسواں کی ایک فعالیت پسند اور دیگر سے متعلق یہ کہے جانے کے بعد انہیں چھوڑ دیا کہ انہیں "ناحق" زیرِ حراست رکھا گیا۔
منگل کو اسلام آباد میں ایک احتجاج کے دوران تحریکِ تحفظِ پشتون (پی ٹی ایم) کے 17 دیگر ارکان کے ہمراہ گلالئی اسماعیل کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
مجھے پاکستان اور پاک فوج سے پیار ہے
جوابتبصرے 24
Sar main apply karna chahta hun Pakistan army mein
جوابتبصرے 24
مجھے پاک فوج سے پیار ہے
جوابتبصرے 24
Assalaam o alikum sir mgay pak army me join hona he please guide me
جوابتبصرے 24
میں پاک فوج میں شامل ہونا چاہتا ہوں، برائے مہربانی میری رہنمائی کریں
جواباچھی طرح پڑھائی کریں اور دوسروں کو دکھ مت دیں اچھا آدمی بنیں۔
جوابتبصرے 24
ہم پاک آرمی میں کیسے شامل ہوں؟؟؟؟
جوابتبصرے 24
میں ایک طالب علم ہوں اور پاک آرمی میں شامل ہوتا ہوں براہ مہربانی میری رہنمائی کیجئے
جوابتبصرے 24
میں پاکستان آرمی کی پاک آرمی میں شامل ہونا چاہتا ہوں
جوابتبصرے 24
مجھے پاک آرمی میں شامل ہونے کی خواہش ہے۔ لیکن پاکستان آرمی میں شمولیت کا طریقہ کار شفاف نہیں ہے۔ براہ مہربانی اس کا جائزہ لیں۔ میں پاکستان فضائیہ کے طبی اور دیگر ٹیسٹ میں تین مرتبہ اور پاک آرمی میں ایک مرتبہ کامیاب رہا ہوں۔ لیکن گزشتہ بار جب میں نے پاکستان آرمی میں درخواست دی۔ ایک آرمی افسر سر سرفراز نے مجھے میرے بازو کی وجہ سے طبی بنیاد پر مسترد کردیا۔ میرا بازو مکمل طور پر درست ہے لیکن اس افسر نے میرے مستقبل سے کھلواڑ کیا ہے۔
جوابتبصرے 24
مجھے پاکستان آرمی سے محبت ہے اور میں پاکستان آرمی میں ایک کیپٹن بھی بننا چاہتی ہوں میں ایک لڑکی ہوں اور مجھے اپنی دنیا کو محفوظ کرنے سے پیار ہے مجھے پرواہ نہیں کہ لوگ میرے بارے میں کیا سوچتے ہیں یہ میرے لئے ایک بہترین موقع ہے اگر میں پاکستان آرمی میں منتخب ہوگئی تو میرا خواب حقیقت بن جائے گا میں صرف پاکستان آرمی میں شامل ہونا چاہتی ہوں
جوابتبصرے 24
مجھے پاک بحریہ سے پیار ہے
جوابتبصرے 24
مجھے فوج کی ملازمت چاہیئے
جوابمجھے پاک فوج سے پیار ہے اس لیے میں پاک فوج میں شامل ہونا چاہتا ہوں
جوابتبصرے 24
لیکن اگر حکومت کسی بحران سے نمٹنے سے قاصر ہو اور فوج اور اس کے ذیلی اداروں سے مدد کی درخواست کرے؛ کیا یہ غلط ہے جج صاحب؟ بالکل یہی صورتِ حال فیض آباد دھرنے میں تھی، جس میں وفاقی وزارتِ داخلہ صورتِ حال کو قابو میں نہ لا سکی اور فوج سے معاونت کی درخواست کی، جو کہ ان دیگر مداخلتوں سے الگ تھی جو فوج کی جانب سے بالخصوص جنرل کیانی کے جانے کے بعد سیاست میں تھیں؛ آئین کی اس شق پر کاروائی کہاں ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ریاستی اداروں کی بدنامی نہیں کرے گا، بالخصوص عدلیہ اور فوج، جب ڈان لیکس اور ڈان انٹرویو جیسی غلاظت واقع ہوئی کیوں کچھ نہ کیا گیا؛ لہٰذا جج صاحب میری آپ کو مؤدبانہ تجویز ہے کہ جب تک آپ برابری کے ساتھ انصاف کرنے کی صلاحیت کے حامل نہ ہو جائیں، تب تک تجاوز کر کے کسی مخصوص ادارے کو ہدف نہیں بنانا چاہیئے بالخصوص انہیں جو ہمیں عوام کو اور شہریوں اور آپ جیسے عوام کے خادموں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
جوابتبصرے 24
یہ جج ہے یا raw کا ایجنٹ. اس کمینے کو کوئی کہے کہ سیلاب زلزلہ اور تمام آفات میں فوج بلاتا ہے لاء اینڈ انفورسمنٹ ایجنسیز اسوقت کہاں تھیں جب کراچی میں حالات خراب تھے اور فیض آباد میں پہلے کدھر تھے ادارے. ایک تو اسوقت کی گورنمنٹ نے امداد مانگی اب بک بک کرتے ہیں شرم نہیں آتی اپنی فوج کو بدنام کرتے ہیں
جوابظالمو جواب دو. ظلم کا حساب دو ...قانون کا احترام سب پر فرض ہے.. کوئ بالاتر نہیں... یر شخص ہر ادارے کا یہ فرض بنتا ہے.. کہ وہ اپنے متعین کردہ حدود سے تجاوز نہ کرے..
جواببہت عمدہ
جوابتبصرے 24
اگر فوج کو آپ اندر آنے نہیں دینگیں تو اندر والے کونسے دودھ کے دھلے ہوئے ہیں ۔ عوام کا اب کسی بھی بھروسہ نہیں رہا ۔جج صاب جن لوگوں نے ملکر ملک یہ حال کر دیا ہے پھلے تو یہ پتہ لگاو ۔لعنت ہو ایسے جج پر ۔انصاف کا ترازو برابر نہیں کر سکتے کم سے کم چوروں کو۔ضمیر فروشوں کو ملک دشمنوں کو ایسے چھوٹ بھی نا دو ۔
جوابMery bhai s mulk ma na fouj currption sa paak ha na koi ie aidara. S milk ka asal masla he yahhe ha k yahja par qanoun name ke koi cjezz neh ha
جوابتبصرے 24
قابل تعریف قدم اٹایا ھے کورٹ نے۔
جوابتبصرے 24
ایس سی کی جانب سے شاندار اعلان، جو افواج سمیت سب کے لیے اچھا ہے۔ نفاذ کا منتظر رہوں گا۔
جوابتبصرے 24
یہ معلومات درکار ہے
جوابتبصرے 24
Ghair janibdar or bold faisala hi Courts ka.
جوابتبصرے 24