اسلام آباد -- پاکستانی شہریوں نے منگل (14 اگست) کو اپنے ملک کا 72واں یومِ آزادی روایتی جوش اور احترام سے منایا۔
ڈان نے خبر دی ہے کہ پورے دن پر محیط تقریبات کا آغاز دارالحکومت میں 31 توپوں کی سلامی سے ہوا جس کے بعد تمام چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی پیش کی گئی اور اس کے ساتھ ہی ملک کی تمام اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرانے کی تقریبات بھی منعقد ہوئیں۔
مرکزی تقریب اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہوئی جہاں صدر ممنون حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ "یہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ یہ ملک کیسے لوگوں کی مرضی سے وجود میں آیا تھا اور اسی طرح اس کے مستقبل کے بارے میں فیصلے بھی ووٹ کے ذریعے کیے جائیں گے"۔
پاکستان کے پاس اس یوم آزادی کو منانے کی اور بھی وجہ موجود ہے کیونکہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے بعد ملکی تاریخ میں دوسری بار اقتدار کی پرامن منتقلی ہوئی ہے۔
![بحریہ کے کیڈٹ، 14 اگست کو کراچی میں ملک کے یومِ آزادی کے موقع پر بانیِ پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر ایک تقریب میں سلوٹ کر رہے ہیں۔ ]رضوان تبسم/ اے ایف پی[](/cnmi_pf/images/2018/08/14/13997-000_18d0ec-585_329.jpg)
بحریہ کے کیڈٹ، 14 اگست کو کراچی میں ملک کے یومِ آزادی کے موقع پر بانیِ پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر ایک تقریب میں سلوٹ کر رہے ہیں۔ ]رضوان تبسم/ اے ایف پی[
بہت سے پاکستانی سیاست دانوں نے اس تقریب کے موقع پر ٹوئٹر پر امید کا پیغام دیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان جو پاکستان کے جلد ہی وزیراعظم بننے والے ہیں، نے کہا کہ "اس یومِ آزادی پر میں بہت زیادہ پر امید ہوں۔۔۔ مجھے علم ہے کہ اگر ہم سب اپنے عزم مصمم میں متحد ہو جائیں تو ہم مشکلات کا مقابلہ کر لیں گے"۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ "میں آج اپنی آزادی کو منانے والے ہر پاکستانی کی خوشیوں میں شریک ہوں۔ خوشحالی، امن اور مساوات کے لیے ابھی طویل اور دشوار راستہ طے کرنا باقی ہے مگر اس وقت آئیں ہم سب مل کر پاکستان کا جشن منائیں"۔