سلامتی

پولیس کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان میں مطلوب دہشتگردوں پر انعام کا اعلان

محمّد آحل

25 جون کو پولیس نے شہر بھر میں لگائے گئے پوسٹرز سے متعدد مطلوب دہشتگردوں پر انعام کا اعلان کیا۔ [ڈیرہ اسماعیل خان پولیس]

25 جون کو پولیس نے شہر بھر میں لگائے گئے پوسٹرز سے متعدد مطلوب دہشتگردوں پر انعام کا اعلان کیا۔ [ڈیرہ اسماعیل خان پولیس]

ڈیرہ اسماعیل خان – ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس نے مطلوب دہشتگردوں کو مار گرانے کی ایک کوشش کے جزُ کے طور پر ایک انعامی مہم کا اعلان کیا ہے۔

پولیس نے 25 جون کو تمام تر ضلعی صدر مقام میں چھپے مطلوب دہشتگردوں کو تلاش کرنے میں عوام کی اعانت حاصل کرنے کی غرض سے مطلوب دہشتگروں سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر کل 4.5 ملین روپے (37,000 ڈالر) کے انعامات کا اعلان کرتے ہوئے پوسٹرز پھیلانے کا آغاز کیا۔

ان انعامات میں محمّد الیاس، جو حاجی الیاس وسیم کے نام سے بھی معروف ہے، کی گرفتاری کا باعث بننے والی معلومات کے لیے 1.5 ملین روپے (12,000 ڈالر) شامل ہیں۔

پولیس نے اس کے بیٹوں یاسر الیاس، جو عامر الیاس کے نام سے بھی معروف ہے، اور ابوبکر گیرنادی میں سے ہر ایک کے لیے ایک ملین روپے (8,000 ڈالر) کی پیشکش کی ہے۔ نثار تنی اور شمیم قادر، ہر ایک سے متعلق معلومات پر 500,000 روپے (4,000 ڈالر) انعام کی پیشکش ہے۔

دہشتگردوں کا تعاقب

مقامی باشندوں نے یہ کہتے ہوئے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے کہ یہ دہشتگرانہ کاروائیوں میں ملوث جرائم پیشہ افراد کی گرفتاریوں اور عوام کا اعتماد بحال کرنے میں کردار ادا کرے گا۔

پشاور کی عدالتِ عالیہ میں ایک وکیل دمسل خان گنڈاپور نے کہا، "یہ ان خوفزدہ دہشتگردوں کا تعاقب کرنے کے لیے ایک اچھا اقدام ہے جنہوں نے زندگی اجیرن بنا رکھی تھی۔"

انہوں نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مطلوب دہشتگردوں کو پکڑنے میں عوامی اعانت حاصل کرنے کا پولیس کا اقدام آباد علاقوں میں دہشتگرد نیٹ ورکس اور ان کے حامیوں کو کچلنے میں دور تک معاون ہو گا۔ "ان [دہشتگردوں] میں سے اکثر عام آدمی کا بھیس بدلے ہوئے ہیں، لہٰذا مقامی افراد ان کا تعاقب کرنے میں مددگار ہوں گے۔"

حلقہ این اے 39 (ڈیرہ اسماعیل خان- II) سے قومی اسمبلی کی نشست کے لیے آزاد امّیدوار شیخ توقیر احمد نے کہا کہ ضروری ہے کہ مقامی افراد اور نفاذِ قانون کی ایجنسیوں کی معاونت سے ہر قسم کے ریاست مخالف عناصر کی نشاندہی اور ان کا خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے انعامات کا اعلان ایک اچھی علامت ہے کیوں کہ یہ دہشگردوں کی نشاندہی میں مدد کے لیے مقامی افراد کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

احمد نے کہا، "مطلوب دہشتگردوں کو مار گرانے میں نفاذِ قانون کی ایجنسیوں کی مدد کرنا ہماری قومی ذمّہ داری بھی ہے، اور ایسی مہم پاکستان کے آباد علاقوں میں امن برقرار رکھنے میں فیصلہ کن ثابت ہو گی۔"

دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فتح

ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک وکیل، عدنان عزیز نے کہا کہ ہمسایہ وزیرستان میں عدم سلامتی کے ذیلی اثرات اس شہر میں محسوس کیے گئے ہیں۔

انہوں نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، "جنوبی اور شمالی وزیرستان سے دہشتگردوں کا صفایا ایک شاندار فتح ہے، لیکن حقیقی چیلنج قبائلی علاقہ جات سے ملحقہ شہروں میں دہشتگردوں کے سلیپر سیلز کو توڑنا ہے۔ [انعامات] کے اعلان سے نفاذِ قانون کی ایجنسیاں درست سمت میں جا رہی ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد نیٹ ورکس کو صرف اسی صورت میں توڑا جا سکتا ہے جب عوام نفاذِ قانون کی ایجنسیوں کی معاونت کرے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات دہشتگردی کے خلاف جنگ جیتنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 3

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

2016 Karachi police ma jo barti hoi thi us ma kuch larka waiting ma tha un ki opning hoi hai ya nhi ya Mary roll number hai 33111038

جواب

اسے کیجئے

جواب

بہت اچھا اقدام ہے دہشت گردی کے خلاف

جواب