پیرس – ڈان نے سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی ترسیلِ زر کے خلاف ایک عالمی واچ ڈاگ، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے بدھ (27 جون) کو پاکستان کو اپنی "گرے لسٹ" میں داخل کیا۔
اس اقدام کا مطلب ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے تعین کر لیا ہے کہ پاکستان کا مالیاتی نظام غیر قانونی ترسیلِ زراور دہشتگردی کے لیے فراہمیٴ مالیات کی انسداد کی اپنی صلاحیت میں "تضویری نقائص" کی وجہ سے بین الاقوامی مالیاتی نظام کے لیے ایک خطرہ ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر ایسے جرائم کو کچلنے میں ناکام رہا ہے، ایف اے ٹی ایف اب پاکستان کو براہِ راست جانچے کا تاآنکہ نئے انسدادی اقدامات ایف اے ٹی ایف کو مطمئن کر سکیں۔
ایف اے ٹی ایف نے فروری میں تنبیہ کی تھی کہ پاکستان دوبارہ اس فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ قبل ازاں پاکستان 2012 اور 2015 کے درمیان "گرے لسٹ" پر تھا۔
اسلام آباد اساسی تھنک ٹینک پاک ادارہ برائے علومِ امن کے ڈائریکٹر محمّد عامر رانا نے کہا کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی دہشتگردی کے لیے فراہمیٴ مالیات اور غیر قانونی ترسیلِ زر سے متعلقہ ضوابط کے نفاذ کے لیے حکمتِ عملی وضع کرنا ہو گی۔
انہوں نے پاکستان فارورڈ سے بات کرتے ہوئے کہا، "یہ ایک بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان کے لیے نہ صرف ایف اے ٹی ایف کو قومی ایکشن پلان کے تحت کیے گئے اقدامات سے متعلق قائل کرنا۔۔۔ بلکہ دہشتگرد کاروائیوں کے ملزم گروہوں اور افراد کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنا بھی نہایت ضروری ہے۔"
[کراچی سے ضیاء الرّحمٰن نے اس خبر میں حصہ لیا۔]