معیشت

پاکستان میں دیکھا گیا: ایرانی پن چرخی کی خوبصورتی اور دلکشی

عالمگیر خان

بیلوں کی جوڑی سے چلای جانے والی ایرانی پن چرخی، یہ ٹیکنالوجی صدیوں پہلے بنائی گئی تھی۔ یہ پاکستان، خصوصی طور پر وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں بہت سالوں تک عام استعمال ہوتی تھی مگر اب زیادہ تر منظر سے غائب ہو گئی ہے۔ ]عالمگیر خان[

بیلوں کی جوڑی سے چلای جانے والی ایرانی پن چرخی، یہ ٹیکنالوجی صدیوں پہلے بنائی گئی تھی۔ یہ پاکستان، خصوصی طور پر وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں بہت سالوں تک عام استعمال ہوتی تھی مگر اب زیادہ تر منظر سے غائب ہو گئی ہے۔ ]عالمگیر خان[

مہمند ایجنسی میں ایک کسان اپنی فصل کے لیے پانی نکالنے کے لیے دو بیلوں کو چلا رہا ہے۔ ]عالمگیر خان[

مہمند ایجنسی میں ایک کسان اپنی فصل کے لیے پانی نکالنے کے لیے دو بیلوں کو چلا رہا ہے۔ ]عالمگیر خان[

آج کل، ایرانی چرخی کی جگہ زیادہ تر ٹیوب ویل نے لے لی ہے مگر مہمند ایجنسی اور دوسرے قبائلی علاقوں میں یہ چرخی ابھی بھی تھوڑی تعداد میں موجود ہے۔ ]عالمگیر خان[

آج کل، ایرانی چرخی کی جگہ زیادہ تر ٹیوب ویل نے لے لی ہے مگر مہمند ایجنسی اور دوسرے قبائلی علاقوں میں یہ چرخی ابھی بھی تھوڑی تعداد میں موجود ہے۔ ]عالمگیر خان[

دو بیل پانی کے نظام کو چلتا رکھنے کے لیے دائرے میں گھومتے رہتے ہیں۔ ]عالمگیر خان[

دو بیل پانی کے نظام کو چلتا رکھنے کے لیے دائرے میں گھومتے رہتے ہیں۔ ]عالمگیر خان[

وقت کے ساتھ لکڑی کی چرخی کی جگہ دھات نے پہیوں نے لے لی۔ ]عالمگیر خان[

وقت کے ساتھ لکڑی کی چرخی کی جگہ دھات نے پہیوں نے لے لی۔ ]عالمگیر خان[

سٹیل کی بالٹیوں کی ایک زنجیر جسے ایرانی پن چرخی کے نظام میں پانی کو نکالنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ]عالمگیر خان[

سٹیل کی بالٹیوں کی ایک زنجیر جسے ایرانی پن چرخی کے نظام میں پانی کو نکالنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ]عالمگیر خان[

ایک ڈرائیو شافٹ، عمودی دانتے کو بڑے پہیے سے جوڑتا ہے، جس کے اوپر بالٹیوں کی ایک زنجیر چڑھی ہوتی ہے۔ بالٹیوں کی زنجیر کنویں، ندی یا پانی کے دوسرے ذریعہ میں جاتی ہے اور پانی لاتی ہے۔ ]عالمگیر خان[

ایک ڈرائیو شافٹ، عمودی دانتے کو بڑے پہیے سے جوڑتا ہے، جس کے اوپر بالٹیوں کی ایک زنجیر چڑھی ہوتی ہے۔ بالٹیوں کی زنجیر کنویں، ندی یا پانی کے دوسرے ذریعہ میں جاتی ہے اور پانی لاتی ہے۔ ]عالمگیر خان[

ایک بچہ، دو بیلوں کے پیچھے چل رہا ہے تاکہ آب پاشی کے نظام میں پانی کو چلتا رکھا جا سکے۔ ]عالمگیر خان[

ایک بچہ، دو بیلوں کے پیچھے چل رہا ہے تاکہ آب پاشی کے نظام میں پانی کو چلتا رکھا جا سکے۔ ]عالمگیر خان[

غلنئی، مہمند ایجنسی -- ایرانی پن چرخی ایک صدیوں پرانا نظام ہے جسے کنویں سے پانی اوپر نکالنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس نظام میں لکڑی کے پہیوں کے ایک سلسلے، دندانوں اور بالٹیوں کو استعمال کیا جاتا ہے اور اسے توانائی ایک بیل دیتا ہے جو ایک دائرے میں گھومتا ہے۔

جدید زمانے میں، آب پاشی کے ان روایتی نظاموں کی جگہ زیادہ تر ٹیوب ویلوں نے لے لی ہے مگر پاکستان فارورڈ کو مہمند ایجنسی میں کم از کم ایک ایسا کسان ضرور ملا ہے جو ابھی تک اس روایتی نظام کو استعمال کر رہا ہے۔

یہ نظام دو گیئر پہیوں پر مشتمل ہوتا ہے: جب پہلا پہیہ گھومتا ہے تو دوسرے پہیے سے جڑی بالٹیاں کنویں میں جاتی ہیں اور ان میں پانی بھر جاتا ہے۔ جب بالٹیاں حرکت کرتی ہیں، تو پانی ایک دھاتی شافٹ میں گرتا ہے اور جو اسے حوضوں کے ایک پیچیدہ نظام میں خالی کرتا ہے جو کسان کی کھتی باڑی کی زمین میں پانی تقسیم کرتا ہے۔

درج ذیل تصاویر، جنہیں پندرہ مئی کو لیا گیا، دکھاتی ہیں کہ ایرانی پن چرخی کا نظام کیسے کام کرتا ہے اور اس ثقافتی خزانے کی خوبصورتی کو اجاگر کرتی ہیں۔

مہمند ایجنسی میں ایک کسان کا بیٹا، پندرہ مئی کو خاندان کی زمین کو سیراب کرنے کے لیے صدیوں پرانے نظام کو استعمال کر رہا ہے۔ ]عالمگیر خان[

مہمند ایجنسی میں ایک کسان کا بیٹا، پندرہ مئی کو خاندان کی زمین کو سیراب کرنے کے لیے صدیوں پرانے نظام کو استعمال کر رہا ہے۔ ]عالمگیر خان[

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500