غلنئی، مہمند ایجنسی -- ایرانی پن چرخی ایک صدیوں پرانا نظام ہے جسے کنویں سے پانی اوپر نکالنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس نظام میں لکڑی کے پہیوں کے ایک سلسلے، دندانوں اور بالٹیوں کو استعمال کیا جاتا ہے اور اسے توانائی ایک بیل دیتا ہے جو ایک دائرے میں گھومتا ہے۔
جدید زمانے میں، آب پاشی کے ان روایتی نظاموں کی جگہ زیادہ تر ٹیوب ویلوں نے لے لی ہے مگر پاکستان فارورڈ کو مہمند ایجنسی میں کم از کم ایک ایسا کسان ضرور ملا ہے جو ابھی تک اس روایتی نظام کو استعمال کر رہا ہے۔
یہ نظام دو گیئر پہیوں پر مشتمل ہوتا ہے: جب پہلا پہیہ گھومتا ہے تو دوسرے پہیے سے جڑی بالٹیاں کنویں میں جاتی ہیں اور ان میں پانی بھر جاتا ہے۔ جب بالٹیاں حرکت کرتی ہیں، تو پانی ایک دھاتی شافٹ میں گرتا ہے اور جو اسے حوضوں کے ایک پیچیدہ نظام میں خالی کرتا ہے جو کسان کی کھتی باڑی کی زمین میں پانی تقسیم کرتا ہے۔
درج ذیل تصاویر، جنہیں پندرہ مئی کو لیا گیا، دکھاتی ہیں کہ ایرانی پن چرخی کا نظام کیسے کام کرتا ہے اور اس ثقافتی خزانے کی خوبصورتی کو اجاگر کرتی ہیں۔
![مہمند ایجنسی میں ایک کسان کا بیٹا، پندرہ مئی کو خاندان کی زمین کو سیراب کرنے کے لیے صدیوں پرانے نظام کو استعمال کر رہا ہے۔ ]عالمگیر خان[](/cnmi_pf/images/2017/06/13/8197-15-585_329.jpg)
مہمند ایجنسی میں ایک کسان کا بیٹا، پندرہ مئی کو خاندان کی زمین کو سیراب کرنے کے لیے صدیوں پرانے نظام کو استعمال کر رہا ہے۔ ]عالمگیر خان[