دہشتگردی

پاکستان کے نئے آرمی چیف دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے پرعزم

ظاہر شاہ

نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ (دعا میں ہاتھ اٹھا رکھے ہیں) تیس نومبر کو پشاور میں ایک شہید کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھا رہے ہیں۔ ]آئی ایس پی آر[

نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ (دعا میں ہاتھ اٹھا رکھے ہیں) تیس نومبر کو پشاور میں ایک شہید کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھا رہے ہیں۔ ]آئی ایس پی آر[

پشاور - پاکستان کے فوج کو نیا کمانڈر ملا ہے مگر دہشت گردی سے جنگ کے پیغام میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے: کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ جو کہ فوج کے نئے سربراہ ہیں، نے انتیس نومبر کو اپنے پہلے زمینی دورے پر شمالی وزیرستان جانے سے یہ بات واضح کر دی ہے۔

فوجیں، باجوہ کے پیشرو جنرل راحیل شریف کی طرف سے انہیں جون 2014 میں آپریشن ضرب عضب کے حصہ کے طور پر وہاں تعینات کیے جانے کے بعد سے شورش پسندوں سے جنگ کر رہی ہیں۔

'کوئی دہشت گرد نہیں'

انہوں نے شمالی وزیرستان میں فوجیوں کو بتایا کہ فوج دہشت گردوں کے خلاف اپنی جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائے گی جو کہ پاکستان کی سر زمین سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق انہوں نے کہا کہ "ہم نے ابھی تک جو کامیابیاں حاصل کی ہیں ہم ان میں پیش رفت جاری رکھیں گے"۔ انہوں نے کئی سالوں کے دوران قبائل اور سیکورٹی فورسز کی طرف سے دی جانے والی قربانیوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ "کسی بھی قسم کے دہشت گرد کو کبھی بھی واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی"۔

باجودہ نے مستقبل کی ترجیحات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی کو اندرونی اور بیرونی خطرات سے بچانا، چیف آف آرمی اسٹاف کے طور پر ان کا حتمی مقصد رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان میں افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے جتنی جلد ممکن ہو سکے فرنٹیر کور کے نئے یونٹس بنانا بھی شامل ہے۔ انہوں نے عارضی طور پر بے گھر ہو جانے والے افراد (ٹی ڈی پیز) کی قبائلی پٹی میں بروقت واپسی اور ان کی پرامن طور پر بحالی کے لیے امدد کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔

شمالی وزیرستان کا دورہ کرنے سے پہلے، انتیس نومبر کو باجوہ نے پشاور میں گیارویں کور ہیڈکواٹرز کا دورہ کیا جہاں افسران نے انہیں خیبرپختونخواہ (کے پی)، وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) اور مالاکنڈ ڈویژن میں سیکورٹی کی صورت حال اور اس کے ساتھ ساتھ اس وقت جاری انسداد عسکریت پسندی کی مہمات، ٹی ڈی پیز کی آبادکاری میں پیش رفت اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

کامیابیوں کے مستحکم کرنا

شمالی وزیرستان کے قبائلی ارکان اور دہشت گردی کے ماہرین نے شورش کی شکار ایجنسی کا دورہ کرنے کے باجوہ کے فیصلے کی بہت زیادہ تعریف کی ہے جس سے بے گھر ہو جانے والے قبائلی ارکان کی ان کے گھروں کو واپسی اور قبائلی علاقوں کو ترقی دینے کے ان کے عزم پر بھی روشنی پڑی ہے۔

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے دفاعی تجزیہ نگار ریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ "یہ ایک اچھا شگون ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنا ایک ترجیح ہے اور وہ اسے ہر قیمت پر جیتنا چاہتے ہیں"۔

انہوں نے کہا کہ سرحدی سیکورٹی کو ٹھیک کرنے کے بارے میں باجوہ کا عزم پاکستان کو زیادہ محفوظ بنائے گا۔

پشاور یونیورسٹی کے ایریا اسٹڈی سینٹر کے ایک سکالر پرویز اقبال ترین نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ علاقے میں پائیدار امن قائم کرنے کی لازمی شرائط میں فاٹا میں استحکام اور تمام ٹی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ایف سیز کو جدید بنانے کی باجوہ کی نیت ظاہر کرتی ہے کہ وہ اپنے پیشرو کی میراث پر تعمیر کو جاری رکھیں گے۔

ایک مبصر اس وقت کو عبوری دور کے طور پر دیکھتے ہیں۔

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے صحافی کمال حیدر نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ باجوہ نے اس وقت قیادت سنبھالی ہے جب افواج ضرب عضب کی کامیابیوں کو مستحکم بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ نیا مرحلہ پرانے والے مرحلے سے بالکل ہی مختلف ہو جس میں زبردست طاقت کا استعمال دیکھا گیا تھا۔

قبائلی فرد اور ٹی ڈی پی، نور علی، باجوہ کے شمالی وزیرستان کے دورہ کو ان کی کسی دن فاٹا کو اپنی واپسی کا پیش خیمہ تصور کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "ہم پریشان ہیں کہ راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد، ہو سکتا ہے کہ ہم اپنے مسائل کے حل میں خاموشی دیکھیں۔ یہ سن کر خوشی ہوئی کہ وہ ہماری واپسی میں مدد کرنے کے لیے اقدامات کو تیز کر رہے ہیں"۔

پشاور سے تعلق رکھنے والی صحافی فرزانہ شاہ نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ باجوہ کا میدان جنگ کا دورہ دہشت گردوں کو ایک صاف پیغام پہنچاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گرد یہ امید کر رہے تھے کہ راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد وہ آرام کر سکیں گے تو باجوہ نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ "دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف اس وقت ختم ہو گی جب پاکستان جیت جائے گا"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500