لاہور – لاہور اور تاشقند کے درمیان نان اسٹاپ پروازیں جلد بحال ہو رہی ہیں۔
تاریخی طور پر حریف روسی اور برطانوی سلطنتوں سے الگ ہونے والے لیکن ایک ہی لعنت -- دہشت گردی سے بری طرح متاثر دونوں ممالک کی 20 جولائی سے بحال ہونے کے لئے شیڈول پروازیں، مزید تعاون کے وعدہ کو استحکام دیں گی۔
ساتھ مل کر دہشت گردی سے جنگ
حالیہ برسوں میں پاکستان اور وسطی ایشیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک نے تجارت اور سیکورٹی کے کئی روابط قائم کیے ہیں۔ ازبکستان کا نام استعمال کرنے والی ایک دہشت گرد تحریک، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان (آئی ایم یو) پاکستان اور افغانستان میں کارروائیاں کرتی ہے۔
پاکستان، افغانستان اور دیگر ممالک میں سرکاری فورسز سے جنگ کرنے والے پاکستانی اور ازبک عسکریت پسند اسلام آباد اور تاشقند کو مدد کے لئے ایک دوسرے کی طرف دیکھنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
یہ تعاون ایجنڈے پر تھا جب گزشتہ نومبر میں جب پاکستانی وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ازبک صدر اسلام کریموف سے دو روزہ ملاقات کے لئے تاشقند کا سفر کیا۔
دی نیوز انٹرنیشنل کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے بتایا کہ موضوعات میں "خطہ میں دہشت گردی کے خطرات سے مقابلہ کے لئے بہتر رابطہ کاری" کے طریقے شامل تھے۔
اقتصادی تعاون کی خواہش
حکام نے سنٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ دریں اثنا، پاکستان کےلئے ازبک سفیر فرقت صدیقوف نے 25 مئی کو لاہورمیں پنجاب کی صوبائی حکومت کے حکام کو بتایا کہ لاہور اور تاشقند کےدرمیان ازبک ایرویز کی نان اسٹاپ پروازوں کی ہونے والی بحالی کا مقصد اقتصادی اور ثقافتی تعاون کا فروغ ہے۔
یہ تعاون ازبکستان کے لئے زیادہ پرکشش ہوگیا کیونکہ مختلف حملوں میں دہشت گردوں کی دو سال بلا تعطل پٹائی کے بعد پاکستان میں دہشت گردی میں کمی اور اقتصادی ترقی کی رفتارمیں تیزی آتی دکھائی دے رہی ہے۔
پنجاب بورڈ آف انوسمنٹ اینڈ ٹریڈ (پی بی آئی ٹی) کے سربراہ مظفر معراج خواجہ نے سنٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ ازبکستان ایرویز نے مارچ 2014 میں اس روٹ پر مسافروں کی کمی کے حوالے سے خدمات معطل کی تھیں، لیکن ہفتے میں دو بار نان اسٹاپ سروس کی پیشکش شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
خواجہ نے بتایا تعاون کے راستوں کی نشاندہی کے لئے صدیقوف جلد ہی لاہور کے لئے ازبک سفارتکاروں کے وفد کی قیادت کریں گے۔
پی بی آئی ٹی کی ترجمان سمیرہ منور نے سنٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ پنجاب حکومت پی بی آئی ٹی کا قیام عمل میں لائی اور تب سے بورڈ نے غیر ملکی رہنماؤں، سرمایہ کاروں اور کاروبار کے ایگزیکٹوز کی آپریشن کے مقام کے لئے پنجاب پر غور کرنے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
ازبکستان کپاس کا بڑا برآمد کنندہ ہے جبکہ پنجاب پاکستان کا خوراک پیدا کرنے والا ہے۔