سفیر زلمئے خلیلزاد کے حالیہ دورہٴ پاکستان کا مقصد پاکستانی حکام پر اس امر کے لیے زور دینا تھا کہ وہ طالبان کو افغان حکومت کے ساتھ براہِ راست مزاکرات میں شامل ہونے پر آمادہ کرے۔
ایران نے مبینہ طور پر گزشتہ چھہ ماہ کے دوران 1,600 سے زیادہ پاکستانیوں کو شام میں اپنے ملیشیا کے طور پر جنگ کرنے کے لیے بھرتی کیا ہے اور وہ پاکستانی عوام کی رائے کو بدلنے کی کوشش میں اثرورسوخ کی مہمات بھی چلا رہا ہے۔
رکاوٹوں کے باوجود، انڈیا کے ساتھ پرامن تعلقات قائم کرنے کے لیے، وزیراعظم عمران خان کی طرف سے دکھائے جانے والے خیرسگالی کے حالیہ اشارے ایک مثبت قدم ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ کا حالیہ دورۂ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان حالیہ تناؤ سے بھرپور تعلقات کی 'از سرِ نو تشکیل' کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ انہیں پاکستانی حکام کے ساتھ اپنی ملاقات سے 'خوشی ہوئی' اور وہ پُرامید ہیں کہ پاکستان افغان تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے امریکی کوششوں کی حمایت کرے گا۔