پاکستان کا دہشت گردی میں سرمایہ کاری کی 'بلیک لسٹ' میں شامل ہونے کا خطرہ

اے ایف پی

پیرس -- عالمی انسدادِ بدعنوانی کے ایک ادارے نے جمعہ (18 اکتوبر) کے روز متنبہ کیا ہے کہ اگر چار ماہ کے دوران پاکستان نے اپنی روش نہ بدلی تو وہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی میں سرمایہ کاری سے لڑنے میں ناکام رہنے والے ممالک کی بلیک لسٹ میں شامل ہو سکتا ہے۔

پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر ژیانگ من لیو نے کہا، "ان کمزوریوں کی اصلاح کرنے کے لیے پاکستان کی جانب سے اعلیٰ سطح کے اخلاص کے باوجود، پاکستان نے کافی پیش رفت نہیں کی ہے۔"

انہوں نے کہا، "اگر فروری 2020 تک ملک نے نمایاں پیش رفت نہ کی، تو ہم مزید کارروائیوں پر غور کریں گے جن میں ممکنہ طور پر ملک کو ۔۔۔ بلیک لسٹ میں ڈالنا شامل ہو سکتا ہے۔"

پاکستان سنہ 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی نام نہاد گرے لسٹمیں رہا ہے، جب اس نے ملک میں فعال دہشت گرد گروہوں کی جانب سے استعمال کردہ غیر قانونی پیسے کی منتقلیوں کو روکنے کے لیے 27 اقدامات کی ایک "عملی فہرست" سے اتفاق کیا تھا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500