پاکستان نے تحریک لبیک پاکستان کے امیر کو ضمانت پر رہا کر دیا

اے ایف پی

لاہور -- منگل(14 مئی) کے روز ٹی ایل پی نے کہا کہ ایک پاکستانی عدالت نے ایک متعصب عالمِ دین کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے جس نے آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف پرتشدد مظاہرےکر کے ملک کو مفلوج کر دیا تھا، آسیہ بی بی توہینِ رسالت کی ملزمہ عیسائی خاتون تھی۔

خادم حسین رضوی کو رہا کرنے کا فیصلہ آسیہ بی بی کے پاکستان سے چلنے جانے کے بعد آیا ہے۔ اس نے ایک مقدمے میں سزائے موت کے انتظار میں آٹھ سال جیل میں گزارے تھے جس کی وجہ سے پاکستان میں انتہاپسندی کا مسئلہ اجاگر ہوا تھا۔

اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہکینیڈا میں اپنے اہلِ خانہ کے پاس چلی گئی ہے۔

رضوی کو گزشتہ نومبر میں حراست میں لیا گیا تھا جب پولیس نے صوبہ پنجاب اور کراچی میں اس کے سینکڑوں حامیوں کے خلاف کارروائیاں کی تھیں۔

31 اکتوبر کو سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کے مجرم ہونے اور سزائے موت کے فیصلے کو ختم کیے جانے کے بعد اس کے پرتشدد مظاہروں کی قیادت کرنے پر اسے دہشت گردی اور بغاوت کے مقدمات کا سامنا ہے۔

رضوی کی تنظیم، تحریک لبیک پاکستان، کے ایک ترجمان نے ٹویٹ کیے گئے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، "آج لاہور ہائی کورٹ نے علامہ خادم حسین رضوی کی ضمانت منظور کر لی ہے۔"

لاہور ہائی کورٹ کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو تصدیق کی کہ عدالت نے رضوی کی ضمانت منظور کر لی ہے اور اس کی رہائی منگل کے روز متوقع ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500