سندھ پولیس نے ڈاکٹر پر سرنج سے ایچ آئی وی پھیلانے کا الزام لگایا ہے

اے ایف پی

کراچی -- حکام نے جمعہ (3 مئی) کو کہا کہ خیال ہے کہ پاکستان میں کم از کم 90 افراد جن میں 65 بچے بھی شامل ہیں، کو ایک ڈاکٹر نے آلودہ سرنج استعمال کرتے ہوئے ہیومن امینوڈیفیشنسی وائرس (ایچ آئی وی) کا مریض بنا دیا ہے۔

یہ خبر پاکستان کے صحت کے شعبہ میں مزید تنرل کا باعث بن سکتی ہےجہاں عسکریت پسندوں نے جان بوجھ کر پولیو کے قطروں کو غیر اسلامی قرار دینے کے شبہات کو ہوا دی ہے۔

حکام گزشتہ ہفتے اس وقت چوکنا ہوئے جب شہر کے مضافات کے ایک قصبے سے تعلق رکھنے والے 18 بچے اس وائرس کے لیے مثبت ثابت ہوئے جو ایڈز کی بیماری پھیلاتا ہے اور اس نے صحت عامہ کے حکام کو وسیع پیمانے پر سکریننگ کرنے پر مجبور کیا۔

حکام نے کہا کہ انہوں نے اس وباء کا پتہ ایک واحد ڈاکٹر تک لگایا جو بظاہر مریضوں پر آلودہ سرنجیں استعمال کر رہا تھا۔

حکام نے اس وقت سے ٹیسٹ کرنے اور تعلیم کی ایک اور بھی زیادہ وسیع مہم شروع کی ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500