دوحہ مذاکرات سے پہلے پاکستان کی افغان امن کے عمل کے لیے امریکہ کی مدد

پاکستان فارورڈ

اسلام آباد -- اسلام آباد میں امریکہ کے سفارت خانے کی طرف سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، افغانستان میں مصالحت کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمی خالدزاد نے پیر-منگل (29 اور30 اپریل) کو پاکستان کا دورہ کیا تاکہ پاکستان کے سول اور ملٹری حکام سے، جن میں پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شامل ہیں، افغانستان میں امن کے عمل کے بارے میں بات چیت کی جا سکے۔

امریکی سفارت خانے نے مزید کہا کہ "سفیر خالدزاد نے بین افغانی بات چیت و مذاکرات کو تیز تر کرنے اور اس کے ساتھ ہی تشدد میں کمی درخواست کی اور انہیں اس سلسلے میں حمایت ملی"۔

خالد زاد نے خارجہ سیکریٹری سہیل محمود سے بھی بات چیت کی۔

ڈان کے مطابق، سفیر کے ساتھ امریکہ کے سٹیٹ ڈپارٹمنٹ بیورو آف ساتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز کی سینئر اہلکار ایلس ویلز بھی موجود ہیں۔

سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ "خالد زاد نے وزیراعظم عمران خان کے حالیہ تبصرے کو سراہا جس میں انہوں نے امن کے عمل کی حمایت کرنے اور علاقے میں استحکام اور خوشحالی کے لیے وسیع تر تصور پیش کیا تھا"۔

امریکی وفد کا پاکستان کا دورہ، خالد زاد اور افغان طالبان کے حکام کے ساتھبدھ کو دوحہ، قطر میں ان مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے سے پہلے ہوا ہے جن کا مقصد افغانستان میں 17 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ کرنا ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500