طالبان کے بعد داعش نے کوئٹہ بم حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

اے ایف پی

کوئٹہ – ہفتہ (13 اپریل) کو"دولتِ اسلامیہٴ" (داعش) نے جمعہ (12 اپریل) کو کوئٹہ میں 20 افراد کی ہلاکت اور 48 مزید کے زخمی ہونے کا باعث بننے والے خودکش بم حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

اس گروہ نے بمبار کے نام کے ساتھ اس کی ایک تصویر جاری کی اور کہا کہ حملے میں شعیہ مسلمانوں کو ہدف بنایا گیا تھا۔

جمعہ کو تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک غیر معروف دھڑے نے یہ کہتے ہوئے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی کہ اس نے پاکستان میں شعیہ مسلمانوں پر متعدد مہلک حملوں کے پشت پر موجود لشکرِ جھنگوی (ایل ای جے) سے معاونت کی۔

پاکستانی حکام اس امر کی تردید کرتے ہیں کہ داعش ملک میں موجود ہے، لیکن اس گروہ نے ماضی میں کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔

کوئٹہ کی شعیہ آبادی کی اکثریت ہزارہ برادری پر مشتمل ہے۔

اس اقلیت کے وسط ایشیائی خدوخال کی وجہ سے ان کی شناخت باسانی ہو جاتی ہے، اور سنّی عسکریت پسندوں کے لیے ایک آسان ہدف ہیں، جو انہیں خارجی خیال کرتے ہیں۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500