خالد زادہ افغان امن کے لیے ایک اور دورہ پر

اے ایف پی

واشنگٹن -- امریکہ کے ایلچی جو 17 سالہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کرنے کے خواہش مند ہیں، مذاکرات کے ایک نئے دور کے لیے دوبارہ علاقے میں جا رہے ہیں ۔ یہ بات اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے منگل (26 مارچ) کو بتائی۔

زلمے خالد زادہ اس دورے کے دوران جس کا آغاز پیر (25 مارچ) کو ہوا اور جسے 10 اپریل تک جاری رہنا ہے، افغانستان اور اس کے ساتھ ہی ہمسایہ ملک پاکستان جائیں گے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ طالبان کے ساتھ نئے مذاکرات کریں گے مگر کہا کہ وہ قطر میں رکیں گے جو کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ مذاکرات کی معمول کی جگہ ہے۔

سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ خالدزادہ کا دورہ "امن کے ایسے عمل کو باسہولت بنانے کی مجموعی کوششوں کا حصہ ہے جو افغانستان کی تمام جماعتوں کو بین افغانی مذاکرات کے لیے اکٹھا کرتا ہے"۔

جیسے ہی خالدزادہ واپس گئے، کابل میں امریکہ کے سفیر جان بیس نے بھی افغانیوں کے کردار پر زور دیا۔

بیس نے ٹوئٹ کیا کہ "افغانیوں کو امن کے بارے میں خود سے انتخاب کرنے کا حق ہے، بشمول کہ وہ کہاں سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور کہاں وہ سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں اور اختلافات کو کیسے ختم کیا جائے"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500