حکام نے سندھ میں مذہب کی جبراً تبدیلی، کمسنی کی شادی کے کے مقدمہ میں 7 افراد کو حراست میں لے لیا

پاکستان فارورڈ

کراچی – ڈان نے خبر دی کہ پنجاب پولیس نے اتوار (24 مارچ) کو گھوٹکی، صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والی دو بہنوں کی مذہب کی جبراً تبدیلی اورکمسنی کی شادیمیں ملوث ہونے پر کم از کم سات ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

پولیس افسران نے اتوار (24 مارچ) کو کہا کہ انہوں نے ضلع رحیم یار خان، صوبہ پنجاب میں متعدد چھاپے مارے، جہاں لڑکیوں کو لے جایا گیا۔ ملزمان کو سندھ پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

یہ اقدام دو ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا۔

ان میں سے ایک ویڈیو میں لڑکیوں کے باپ اور بھائی نے دعویٰ کیا کہ لڑکیوں کو اغوا کیا گیا اور ہندومت سے اسلام میں منتقل ہونے پر مجبور کیا گیا۔

ایک دیگر ویڈیو میں لڑکیاں ایک مولوی اور اپنے خاوندوں کے ساتھ دیکھی گئیں، اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے رضاکارانہ طور پر اسلام قبول کیا۔

لڑکیوں کے اہلِ خانہ نے 20 مارچ کو مبینہ طور پر مذہب کی جبری تبدیلی پر ایک ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ درج کرائی۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500