قریشی نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں امریکہ کے کردار پر شکریہ ادا کیا

پاکستان فارورڈ

اسلام آباد -- ڈان نے خبر دی ہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بدھ (6 مارچ) کو امریکہ اور دیگر ممالک کا، پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں ادا کیے جانے والے کردار پر شکریہ ادا کیا۔

قریشی نے اسلام آباد میں کہا کہ "لگتا ہے کہ انڈیا کے ساتھ کشیدگی میں کمی ہوئی ہے جو کہ ایک مثبت پیش رفت ہے"۔

انہوں نے کہا کہ "میں خصوصی طور پر امریکہ کے سیکریٹری آف اسٹیشٹ مائیک پمپیو کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ امریکہ نے نجی سفارت کاری کو استعمال کرتے ہوئے ایک بہت مثبت کردار ادا کیا ہے"۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد نے انڈیا میں اپنے ہائی کمشنر کو واپس نئی دہلی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اب کشیدگی میں کمی آ گئی ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 1

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

یہ ایک کھلا راز ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تناؤ کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے، جو دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں۔ بھارتی اور پاکستانی قیادت کو ایک دوسرے سے اچھے تعلقات پیدا کرنے چاہیئں تاکہ وہ غربت کے خاتمہ، معیاری تعلیم کے فروغ، سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی، شعبہٴ صحت، صنعت و زراعت پر روپیہ خرچ کریں کیوں کہ دونوں ممالک ہنرمند افرادی قوت اور دنیا کے اس خطے کی ترقی کے لیے بے پایاں قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں؛ تاکہ وہ بلا وجہ انسانی قتلِ عام اور اسلحہ اکٹھا کرنے کے بجائے اپنی سلامتی کو یقینی بنائیں اور دنیا بھر میں لوگوں کی فلاح میں کردار ادا کریں۔ زمین پر ایسا کوئی امر یا مسئلہ نہیں جس کا پرامن طریقوں اور ذرائع سے حل نہ ہو۔ جنگ محض حیوانیت ہے جو جان و مال کی تباہی کو یقینی بناتی ہے، گرمجوشی اور پیار معقول طریقے ہیں پیار صفتِ خداداد ہے۔ ہمیں زمین پر اسے ایک جائے انصاف، امن، خوشحالی بنانے اور برابری قائم کرنے اور خدائے بزرگ کے تصور کی مانند جنت نظیر بنانے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ صاحبانِ اقتدار کو سمجھنا چاہیئے کہ جسے وہ اپنی زندگی کے قلیل عرصہ میں جھپٹنا چاہتے ہیں وہ طاقت نہیں بلکہ موجودہ کے ساتھ ساتھ آئندہ نسلوں کی باعزت اور محفوظ بقا کا خیال رکھنے کی بڑی ذمہ داری کے ساتھ مشروط ہے۔ اگر کوئی ملک جنگ جیسی منفی مہم جوئی میں پڑنا ہی چاہے تو وہ بجائے زمین پر برائی کے خلاف دینی جہاد ہونا چاہیئے۔۔۔۔

جواب