سپریم کورٹ کی طرف سے بری کیے جانے کے باوجود آسیہ بی بی ابھی بھی قید میں

پاکستان فارورڈ اور اے ایف پی

اسلام آباد --ملک کی اعلی ترین عدالت کی طرف سے رہائی کا حکم دیے جانےکے ایک ہفتہ بعد بھی، پاکستان کی عیسائی خاتون جس نے توہینِ رسالت کے الزام میں گزشتہ آٹھ سال پھانسی کا انتظار کرتے ہوئے گزارے ہیں ، بدھ (7 نومبر) تک جیل میں ہی ہے اور اس کی رہائی کے کوئی فوری امکانات نظر بھی نہیں آ رہے۔

صوبہ پنجاب کے جیلوں کے وزیر زاور حسین وڑایچ نے اے ایف پی کو بتایا کہ "آسیہ بی بی ملتان جیل میں ہے ۔۔۔ ہمیں ابھی تک اس کو رہا کرنے کا احکامات نہیں ملے ہیں"۔

انہوں نے کہا کہ "عام طور پر عدالت کے فیصلے کے بعد ہمیں دو دن میں حکم مل جاتا ہے مگر جہاں تک آسیہ بی بی کا تعلق ہے، ابھی تک ایسا نہیں ہوا ہے"۔

سپریم کورٹ کی طرف سے بی بی کی سزا کو ختم کیے جانے کے فیصلے کے بعد، سینکڑوں اسلام پسند احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

متشدد مظاہرے اور تین روزہ بندش اس وقت ختم ہوئی جب وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے عدالت کے فیصلے کا دوبارہ جائزہ لینے پر اتفاق کیا۔

وڑایچ نے کہا کہ "سپریم کورٹ کو ہمیں رہائی کے حکم نامے کے ساتھ ہدایت نامہ جاری کرنا چاہیے۔ جیسے ہی ہمیں یہ ملے گا ہم اسے رہا کر دیں گے"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500