پاکستانی فوج نے بغاوت کا مطالبہ کرنے والے بنیاد پرستوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے کی دھمکی دی ہے

اے ایف پی

اسلام آباد -- پاکستانی فوج نے جمعہ (2 نومبر) کو متنبہ کیا کہ اسلام پسند بنیاد پرستوں جو کہ توہینِ رسالت کا الزام لگائے جانے والی عیسائی خاتون کو بے گناہ قرار دیے جانے پر غصے کا شکار ہیں، کی طرف سے ملنے والی دھمکیوں سے، اس کی برداشت کا امتحان لیا جا رہا ہے۔

فوج کے ترجمان آصف غفور نے کہا کہ فوج کی برداشت اپنی "حد" تک اس وقت پہنچ گئی تھی جب بنیاد پرستوں نے سپریم کورٹ کی طرف سے ہفتے کے آغاز میں، آسیہ بی بی کے خلاف توہینِ رسالت کے الزامات کو مسترد کیے جانے کے بعد، فوج کی اعلی قیادت کے خلاف بغاوت کا مطالبہ کیا تھا۔

بی بی کو بری کیے جانے سے اس کی آٹھ سال سے پھانسی کے انتظار میں قید ختم ہو گئی ہے۔

غفور نے سرکاری ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ "ہم اپنے خلاف تبصرے برداشت کر رہے ہیں مگر قانون اور آئین کے مطابق اقدامات کیے جا سکتے ہیں"۔

مظاہرین میں سے زیادہ تر کی قیادت تحریک لبیک پاکستان پارٹی، جو توہینِ رسالت کے معاملے پر اپنے بنیاد پرستانہ موقف کی وجہ سے مشہور ہے اور بہت سی دوسری مرکزی دھارے کی مذہبی جماعتیں کر رہی ہیں۔

غفور نے مزید کہا کہ "ہمیں ایکشن لینے پر مجبور نہ کیا جائے"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500