نئی اطلاعات کے مطابق پاکستان میں آزادیٔ صحافت دباؤ میں ہے

اے ایف پی

اسلام آباد -- بدھ (12 ستمبر) کو صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں آزادیٔ صحافت دباؤ میں ہے، جہاں صحافیوں کو پاکستانی فوج کی جانب سے دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات پرتشدد واقعات پیش آتے ہیں جس سے وہ اکثر خود پر قدغنیں لگانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوج نے "خاموشی سے، لیکن مؤثر طریقے سے رپورٹنگ پر پابندیاں عائد کر دی ہیں"۔ ان طریقوں میں رسائی سے باز رکھنے سے لے کر خود پر قدغنیں لگانا شامل ہے" جو کہ دھمکی کے باالواسطہ اور بلاواسطہ طریقوں کے ذریعے ہوتا ہے"۔

یہ رپورٹ کئی ایسے صحافیوں کی آواز بنی ہے جن کا کہنا ہے کہ انہیں دھمکایا گیا ہے۔

ایک [رپورٹر] کو اسلام آباد میں ایک کھلے عام حملے میں مارا پیٹا گیا، ایک اور کو کراچی میں مارا پیٹا گیا جس کا دعویٰ ہے کہ اسے مارنے والے سادہ کپڑوں میں [پاکستانی] سیکیورٹی فورسز کے لوگ تھے۔

ایک خبروں کے نشریاتی ادارے کے ڈائریکٹر جن کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے کو حکام کی جانب سے خلل کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے کہا، "اب [فوج کی] سوچ مکمل بیانیئے کو قابو کرنا اور رائے میں تنوع کو کم کرنا ہے، لہٰذا کوئی بھی چیز جو ان کے بیانیئے کے خلاف ہو، وہ اسے خطرے کے طور پر دیکھتے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا، "ہم محسوس کیا کرتے تھے کہ 'جو چاہو لکھو'۔ بلاشبہ، حقائق کو درست رکھیں۔ اب، لوگ خوفزدہ ہیں۔"

پاکستانی فوج، جو طویل عرصے سے ایسے الزامات کی تردید کرتی آئی ہے، نے سی پی جے کی رپورٹ پر ابھی ردِعمل نہیں دیا ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500