نئے پاکستانی وزیرِ خارجہ ہندوستان کے ساتھ "غَیر مُنقَطَع" گفتگو کے متلاشی

اے ایف پی

اسلام آباد -- وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے سوموار (20 اگست) کو نیوکلیائی ہتھیاروں سے مسلح ممالک جو تین جنگیں لڑ چکے ہیں، کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ "غَیر مُنقَطَع، متواتر گفتگو" کرنا چاہتا ہے۔

اپنی پہلی نیوز کانفرنس کے دوران قریشی نے کہا، "ہم صرف دو ہمسائے ہی نہیں ہیں، بلکہ دو ایٹمی قوتیں بھی ہیں۔"

نئے پاکستانی وزیرِ اعظم، عمران خان نے بھی اتوار (19 اگست) کے روز ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے پہلے خطاب میں ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے کہا تھا، جیسا کہ میاں محمد نواز شریف کی سابقہ حکومت بھی کہتی تھی۔

ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں قریشی کا کہنا تھا، "ہمارے دیرینہ مسائل ہیں ۔۔۔ میرے خیال میں، ہمارے پاس گفتگو کے علاوہ کوئی دوسرا حل نہیں ہے،" خصوصاً ایسے حالات میں "جہاں ردِ عمل کا وقت بہت محدود ہے۔"

خصوصی طور پر کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "ہمیں ایک غَیر مُنقَطَع، متواتر گفتگو کرنے کی ضرورت ہے۔"

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات سنہ 1947 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے تناؤ سے بھرپور رہے ہیں -- خصوصاً متنازعہ کشمیر پر، جس پر وہ اپنی تین جنگوں میں سے دو جنگیں لڑ چکے ہیں۔

قریشی نے کہا کہ ہندوستانی وزیرِ اعظم نریندرا مودی نے عمران خان کو مبارک باد کا خط لکھا تھا اور "گفتگو شروع کرنے کے لیے ایک پیغام بھیجا تھا۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500