میڈیا واچ ڈاگ نے ڈان اخبار کی سرکولیشن میں خلل انگیزی کی مذمت کی ہے

اے ایف پی

اسلام آباد -- غیر حکومتی تنظیم رپورٹرز وادوٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے جمعہ (18 مئی) کو پاکستان کے قدیم ترین اخبار ڈان کی ڈسٹری بیوشن میں خلل انگیزی کی مذمت کی ہے۔

آر ایس ایف کے مطابق، ملک کے انگزیزی زبان کے معروف اخبار، کی طرف سے ایسا انٹرویو شائع کرنے کے بعد، جس میں تجویز کیا گیا تھا کہ پاکستانی عسکریت پسند ممبئی کے 2008 کے حملوں کے پیچھےتھے، کی ملک کے زیادہ تر حصوں میں ڈسٹری بیوشن کو روک دیا گیا تھا۔

سابقہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی طرف سے تبصرے نے اندرونِ ملک اور انڈیا میں غم و غصے کو جنم دیا تھا۔

آر ایس ایف کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ انٹرویو جس نے مبینہ طور پر پاکستانی فوج کو ناراض کیا ہے، 12 مئی کی اشاعت میں چھپا تھا اور پابندی کا آغاز 15 مئی سے ہوا ۔۔۔ بلوچستان صوبہ کے زیادہ تر علاقوں، صوبہ سندھ کے بہت سے شہروں اور تمام فوجی چھاونیوں میں اس کی ڈسٹری بیوشن میں خلل اندازی کی گئی ہے"۔

میڈیا واچ ڈاگ نے کہا کہ پریس کونسل آف پاکستان نے ڈان پر ایسا مواد چھاپنے کا الزام لگایا ہے جو "پاکستان یا اس کے لوگوں کے لیے توہین کا باعث ہو سکتا ہے یا ایک آزاد ملک کے طور پر اس کی خودمختاری و سالمیت کو نقصان پہنچا سکتا ہے"۔

آر ایس ایف نے کہا کہ ڈان کی ڈسٹری بیوشن میں خلل انگیزی ایک ایسی فوج کی طرف سے "ناجائز پابندی" ہے جو "پاکستان میں خبروں اور اطلاعات تک رسائی پر اپنی گرفت قائم رکھنا چاہتی ہے"۔ اس نے مزید کہا کہ "ہم حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آزاد ذرائع ابلاغ کی تقسیم میں مداخلت بند کر دیں"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500