داعش نے کوئٹہ میں 4 عیسائی ہلاک کر دیئے

اے ایف پی

کوئٹہ -- پولیس نے کہا کہ ہے کہ سوموار (2 اپریل) کے روز کوئٹہ میں چار عیسائیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دینے کی ذمہ داری "دولتِ اسلامیہ" (داعش) نے قبول کی ہے۔

واقعہ شہر میں عیسائی اکثریتی مضافاتی علاقے میں پیش آیا۔ حکام نے کہا کہ بظاہر یہ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنا کر حملہ کرنے کا واقعہ لگتا ہے۔

صوبہ بلوچستان کے پولیس چیف، معظم جاہ انصاری نے اے ایف پی کو بتایا، "خاندان کے تین افراد، بشمول ایک خاتون، اس وقت ہلاک کر دیئے گئے جب وہ موٹر رکشہ جس پر وہ سوار تھے ۔۔۔ حملے کی زد میں آ گیا۔"

انہوں نے کہا کہ "رکشہ ڈرائیور جو کہ خود بھی عیسائی تھا، ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔"

حکام نے مزید کہا کہ ایک بچی زخمی ہوئی اور اسے ہپستال میں داخل کروا دیا گیا۔ مقامی اہلکار، غلام علی بلوچ نے کہا کہ اس کے زخم جان لیوا نہیں تھے۔

انصاری نے کہا، "ابتدائی تحقیقات ظاہر کرتی ہیں کہ ان افراد کو ان کے عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔"

سائٹ انٹیلیجنس گروپ نے کہا کہ داعش کی خراسانی شاخنے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بلوچستان میں اسلام پسند جنگجو عیسائی اور دیگر مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500