عباسی کی جانب سے یمن میں پاکستانی فوج کے ملوث ہونے کی افواہوں کی تردید

پاکستان فارورڈ

اسلام آباد -- ڈان نے خبر دی ہے کہ وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے جمعرات (22 فروری) کے روز کہا کہ سعودی عرب میں تعینات فوجی دستے قطعی طور پر معمول کی تربیت کے لیے وہاں ہیں۔

گزشتہ ہفتے فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ایک بیان میں اعلان کیا گیا تھا کہ پاکستانی فوج کے دستوں کو ایک "تربیتی اور مشاورتی مشن" پر سعودی عرب میں تعینات کیا جائے گا، جس سے یمن کے تنازعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کے افواہیں گردش کرنے لگیں۔

عباسی نے جمعرات کے روز نشر ہونے والے ایکسپریس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان افواہوں کی تردید کی۔

عباسی نے کہا کہ سعودی عرب میں جنگی دستوں کی بجائے "تربیتی عناصر" کو بھیجا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا، "حقیقت قیاس آرائیوں سے بہت مختلف ہے۔ یہاں سے کوئی تعیناتی نہیں کی جا رہی۔ وہاں کوئی فوج کسی پر حملہ نہیں کرنے جا رہی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 40 برس سے، پاکستانی افواج سعودی عرب میں تربیتی مقاصد کے لیے تعینات کی جاتی رہی ہیں۔

عباسی نے کہا، "کچھ فوجی جاتے ہیں اور واپس آ جاتے ہیں۔ بسا اوقات ان کی تعداد کم ہوتی ہے اور کبھی زیادہ۔ یہ معمول کی مشق ہے۔ کوئی نئی چیز نہیں ہے۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500