سپریم کورٹ کے فیصلے نے نوازشریف کو ان کی اپنی جماعت کی سربراہی سے نااہل کر دیا

اے ایف پی

اسلام آباد -- پاکستان کی سپریم کورٹ نے بدھ (21 فروری) کو فیصلہ دیا کہ ایک نااہل شدہ سیاست دان کسی سیاسی جماعت کی سربراہی نہیں کر سکتا اور حکم دیا کہ سابقہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو ملک کی حکمران جماعت مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کی سربراہی سے ہٹا دیا جائے۔

یہ فیصلہ پی ایم ایل-این کی طرف سے ایک قانون منظور کیے جانے کے بعد آیا جس کے تحت گزشتہ جولائی میں بدعنوانی کے الزامات پر نوازشریف کو وزارتِ عظمی سے ہٹائے جانے اور کسی بھی عہدے کو حاصل کرنے پر تاعمر پابندی لگائے جانے کے باجود اپنے عہدے پر فائز رہنے کی اجازت دی گئی تھی۔

بدھ کو دیے جانے والے عدالتی حکم میں، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو حکم دیا کہ وہ نوازشریف کو تمام متعلقہ ریکارڈز سے پارٹی کے سربراہ کے طور پر سے ہٹا دیں۔

نواز شریف اور ان کے حامیوں نے بدعنوانی کے الزامات کی مسلسل تردید کی ہے۔

ڈان کے مطابق، جماعت نے جمعرات (22 فروری) کو نوازشریف کی اہلیہ کلثوم کو پی ایم ایل-این کی اگلی صدر کے طور پر منتخب کیا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500