امریکہ نے طالبان، حقانی نیٹ ورک کے 6 سہولت کاروں کو بلیک لسٹ کر دیا

پاکستان فارورڈ

واشنگٹن -- ایک پریس ریلیز کے مطابق، امریکی وزارتِ خزانہ نے طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے ساتھ منسلک چھ افراد پر پابندی عائد کر دی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ محکمے کے دفتر برائے خارجی اثاثہ جات کنٹرول نے جمعرات (25 جنوری) کے روز ان افراد کو خصوصی طور پر نامزد کردہ عالمی دہشت گردوں کی اپنی فہرست میں شامل کیا۔

طالبان کے چار معاونین -- عبدالصمد ثانی، عبدالقدیر بصیر عبدالبصیر، حافظ محمد پوپلزئی اور مولاوی عنایت اللہ -- پر پابندیاں عائد کی گئیں۔ دیگر دو افراد، فقیر محمد اور گلا خان حامدی، کو طالبان کے ساتھ منسلک حقانی نیٹ ورک کی جانب سے کام کرنے پر شامل کیا گیا۔

بیان کے مطابق چھ میں سے پانچ افراد کا تعلق پاکستان سے رہا ہے۔

ایہ اقدام امریکی افراد کو ان کے ساتھ لین دین کرنے سے منع کرتا ہے اور امریکہ میں ان کی املاک اور مفادات کو روکتا ہے۔

انڈر سیکریٹری برائے دہشت گردی و مالیاتی انٹیلیجنس، سیگل ماندلکر نے کہا، "ہم طالبان یا حقانی نیٹ ورک کے ساتھ منسلک چھ افراد کو ہدف بنا رہے ہیں جو اتحادی فوجوں پر حملے کرنے، انسانوں کی اسمگلنگ کرنے یا ان دہشت گرد گروہوں کو سرمایہ فراہم کرنے میں ملوث رہے ہیں۔"

انہوں نے کہا، "یہ کارروائی ان دہشت گرد تنظیموں کے کام میں مخل ہوتے ہوئے اور ان افراد کو جو ان کی سرگرمیوں میں سہولت کاری کرتے ہیں بے نقاب کرتے ہوئے [امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی] جنوبی ایشیاء حکمتِ عملی کی حمایت کرتی ہے۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500