پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے والے عوامل میں سے ایک سیکیورٹی کی بہتر صورتحال ہے: آئی ایم ایف

اے ایف پی

اسلام آباد -- بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جمعرات (14 دسمبر) کے روز کہا ہے کہ سیکیورٹی کی بہتر صورتحال اور پالیسی کے دیگر اقدامات کی بدولت پاکستانی معیشت نے رفتار پکڑ لی ہے، لیکن حکومت کو بڑھتے ہوئے خدشات سے بچنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

آئی ایم ایف کے ایک وفد نے معیشت کا جائزہ لینے کے لیے اسلام آباد کا ایک دورہ مکمل کر لیا اور مشن کے سربراہ ہیرالڈ فنگر نے متنبہ کیا کہ خسارے کو محدود رکھنے کے لیے حکومتی کھاتوں میں نظم و ضبط اور کرنسی کو مزید آزادی سے چلنے کی اجازت دینا اہم ہو گا۔

برآمدات میں اضافے نے مرکزی بینک کے ذخائر کو نچوڑ لیا ہے، کا اضافہ کرتے ہوئے، فنگر نے ایک بیان میں کہا، "جبکہ حکام نے ان مشکلات پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، حساس معاملات کے مزید بڑھنے کو روکنے اور پاکستان کے مشکلوں سے حاصل کردہ میکرواکنامک استحکام کو بچانے کے لیے زیادہ کوششیں درکار ہیں۔

فنڈ کو اب امید ہے کہ ملکی معیشت اس سال 5.6 فیصد بڑھے گی، جو کہ محض دو ماہ پہلے جاری ہونے والی پیش گوئی سے ایک بہتری ہے۔

یہ ایک عشرے میں تیز ترین نشوونما ہو گی، لیکن بہت سے ماہرینِ معاشیات کا کہنا ہے کہ غربت پر ایک حقیقی اثر ڈالنے کے لیے، ملک کو مسلسل کئی برسوں تک 6 سے 8 فیصد مستحکم شرح نمو کی ضرورت ہو گی۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500