حکام 48 گھنٹوں میں اسلام آباد احتجاج کو ختم کرنے کی کوشش میں

پاکستان فارورڈ

اسلام آباد -- جیو نیوز نے پیر (20 نومبر) کو خبر دی ہے کہ وزیر داخلہ احسان اقبال نے اسلام آباد میں مظاہرین پر زور دیا ہے کہ وہ 48 گھنٹوں میں اپنے دھرنے کو پر امن طور پر ختم کر دیں۔

مظاہرین قانون اور انصاف کے وزیر زاہد حامد کے استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے تقریبا 15 دنوں سے اسلام آباد کو راولپنڈی سے ملانے والے فلائے اوور پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔

مظاہرین جو کہ تحریکِ لبیک یا رسول اللہ پاکستان اور دوسرے مذہبی گروہوں کے ارکان ہیں، نے حامد پر ایسی ترمیم کرنے کی کوشش کا الزام لگایا ہے جس نے اس عہد میں کچھ الفاظ کی تبدیلی کر دی جس پر سیاسی امیدواران عہد لیتے ہیں کہ حضرت محمد (صلی اللہ و علیہ وسلم) آخری نبی ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کو واپس لے لیا گیا ہے جس نے اکتوبر میں ایک دوسری ترمیم کے ذریعے اسے فوری طور پر تبدیل کر دیا تھا۔

ڈیلی پاکستان نے خبر دی ہے کہ اقبال نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ مظاہرین کے پاس 23 نومبر (جمعرات) تک کا وقت ہے۔

انہوں نے اسلام آباد کی ہائی کورٹ میں، عدالت کی طرف سے اس دھرنے کے ہفتہ (18 نومبر) تک ختم کرنے کے ایک حکم کو پورا کرنے میں ناکامی کے بعد، پیش ہوتے ہوئے یہ بیان دیا۔ احسان نے کہا کہ حکومت خون خرابے کے خدشے کے باعث کوئی قدم نہیں اٹھا رہی تھی۔

جیو نیوز نے ان کے بیان سے اقتباس پیش کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے امید ہے کہ ہم اسے مسئلے کو اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں حل کر لیں گے"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500