جلال آباد میں مسلح افراد نے پاکستانی سفارتخانے کے اہلکار کو ہلاک کر دیا

اے ایف پی اور عملہ

اسلام آباد -- حکام نے بتایا ہے کہ افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں سوموار (6 نومبر) کے روز نامعلوم مسلح افراد نے ایک پاکستانی سفارتکار کو قتل کر دیا۔

افغانستان میں پاکستان کے سفیر زاہد نصراللہ خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے نیئر اقبال رانا پر اس وقت فائر کھول دیا جب وہ جلال آباد میں ایک دکان پر کھڑے تھے۔

خان نے کہا، "جب وہ ہسپتال پہنچے تو انہیں مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔" انہوں نے مزید کہا کہ انہیں "بالکل بھی کوئی اندازہ نہیں ہے" کہ پانچ بچوں کے باپ، رانا کو کیوں نشانہ بنایا گیا۔

رانا پاکستانی سرحد سے ملحقہ، شورش زدہ صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں قونصل جنرل کے نائب تھے۔

ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی نے اس مہلک حملے کی تصدیق کی ہے۔

خوگیانی نے اے ایف پی کو بتایا، "پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔"

ڈان نے خبر دی کہ پاکستان کے دفترِ خارجہ نے حملے کی مذمت کی اور افغانستان میں سفارتخانے کے عملے اور وہاں مصروفِ عمل ملازمین کے لیے بہتر تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد نے سرکاری احتجاج رجسٹر کروانے کے لیے پاکستان میں افغان سفارتخانے کے قائم مقام سفیر کو طلب کیا۔

ملک میں پھیلتے ہوئے فساد کے باوجود، افغانستان میں سفیر، جن کی حفاظت عام طور پر بہت سخت ہوتی ہے، شاذونادر ہی قتل ہوتے ہیں۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500