مشال خان قتل کیس ہری پور جیل کے اندر عدالت میں منتقل

پاکستان فارورڈ

پشاور -- ڈان نے خبر دی ہے کہ مشال خان قتل کیس کو جمعرات (27 جولائی) کو مردان، خیبرپختونخوا سے ہری پور جیل کے اندر قائم انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں منتقل کر دیا گیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی قیادت میں، پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کے ایک دو رکنی بینچ نے سوموار (24 جولائی) کو مقتول کے والد اقبال خان کی جانب سے مقام کی تبدیلی کی درخواست کے بعد مقدمے کے تبادلے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے تنبیہہ کی تھی کہ اگر سماعت مردان کے اندر جاری رہتی ہے تو "بارسوخ مخالفین" مقدمے کی کارروائی پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ ہری پور جیل کے اندر واقع اے ٹی سی کی سیکیورٹی ایک سول عدالت سے زیادہ سخت ہے۔

عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے طالب علم، مشال خان کو اپریل میں توہینِ رسالت کے الزام کے بعد ایک مشتعل ہجوم نے مارنے پیٹنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ تفتیش کاروں کی ایک ٹیم کو توہینِ رسالت کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

اقبال خان یہ دلیل دیتے ہوئے حکومت سے اپنے اہلِ خانہ کے لیے تحفظ کا درخواست گزار ہے کہ اپنے بھائی کے قتل کے بعد اس کی بیٹیاں اسکول جانے سے قاصر ہیں۔

مشال خان کے قتل سے متعلقہ الزامات سے تعلق کی بناء پر تقریباً 57 ملزمان کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500