حکام کے مطابق کراچی کے عسکریت پسند سیل پولیس کو مستعدی سے نشانہ بناتے ہیں

پاکستان فارورڈ

کراچی -- ایکسپریس ٹریبیون نے اتوار (23 جولائی) کو خبر دی ہے کہ سیکورٹی کے حکام کے کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے سیل کراچی پولیس کو مستعدی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

اس سال، کراچی میں پولیس پر عسکریت پسندوں کی طرف سے تین حملے کیے گئے اور حکام کو اس میں ملوث مجرموں کی شناخت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

جمعہ (21 جولائی) کو ہونے والے حملے میں تین پولیس افسران اور ایک لڑکا ہلاک ہوئے۔

شہر کے عسکریت پسند گروہوں میں، جن کے سرگرم سلیپر سیل موجود ہیں، لشکرِ جھنگوئی، لشکرِ جھنگوئی الامین، جمعات الاحرار اور انثار الشریعہ پاکستان شامل ہیں۔ یہ بات انسدادِ دہشت گردی کے مقامی افسر راجہ عمر خطاب نے بتائی۔

انہوں نے کہا کہ انثار الشریعہ پاکستان اگرچہ ایک نئی جماعت ہے مگر اس میں تجربہ کار ارکان شامل ہیں جو اس سے پہلے دوسرے عسکریت پسند گروہوں سے منسلک تھے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500