طالبان کے خودکش بمبار نے پشاور میں فرنٹیئر کور کے دو ارکان کو ہلاک کر دیا

اے ایف پی

پشاور -- پولیس نے کہا ہے کہ پیر (17 جولائی) کو پاکستان کے شمال مغرب میں ایک خودکش بمبار پیراملٹری فرنٹیئر کور (ایف سی) کے ارکان کو لے جانے والی گاڑی سے ٹکرا گیا جس سے دو افراد ہلاک اور دیگر چھہ زخمی ہو گئے۔ اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔

یہ حملہ پشاور کے علاقے حیات آباد میں پیش آیا ہو کہ خیبرپختونخواہ صوبہ کا دارالحکومت ہے۔

یہ دھماکہ پاکستان کی فوج کی طرف سے اس اعلان کے ایک دن بعد ہوا کہ اس نے علاقے کی حکمتِ عملی کے لحاظ سے ایک اہم وادی میں تازہ زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔

مقامی سینئر پولیس اہلکار عمران ملک نے اے ایف پی کو بتایا کہ "ایک خودکش بمبار حیات آباد میں ایف سی کی گاڑی سے ٹکرایا جس سے دو افراد ہلاک اور دیگر چھہ زخمی ہو گئے جن میں ایف سی کے دو فوجی اور چار عام شہری شامل ہیں"۔

ایک اور سینئر پولیس اہلکار ساجد خان نے حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی جس کی تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی یا پاکستانی طالبان) نے ایک بیان میں ذمہ داری قبول کی تھی۔

اتوار (16 جولائی) کو فوج نے خیبر ایجنسی کی رجگال وادی میں نئی زمینی مہم کا اعلان کیا تھا جو کہ افغانستان کی سرحد کے ساتھ سات نیم خودمختار قبائلی علاقوں میں سے ایک ہے۔

یہ مہمآپریشن ردالفساد کا حصہ ہے جس کا آغاز ملک بھر میں حملوں کی ایک لہر کے بعد فروری میں کیا گیا تھا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500