پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے بدعنوانی کے الزام میں نواز شریف سے تفتیش کا حکم

اے ایف پی

جمعرات (20 اپریل) کو اے ایف پی نے خبر دی ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے جمعرات کے روز حکم دیا ہے کہ وزیرِ اعظم سے بدعنوانی کی تفتیش کی جائے، جو کہ ایک انتہائی متوقع فیصلہ ہے جس نے نواز شریف کو عارضی سکون دیا ہے کیونکہ ججوں نے کہا ہے کہ انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے ثبوت ناکافی تھے۔

شریف اور اس کے بچوں پر ایک زیرِ سماعت مقدمے میں بے ایمانی سے پیسہ بنانے کا الزام تھا جس سے وزیرِ اعظم کے عہدے سے فارغ ہونے اور پاکستان میں بحران پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا کیونکہ گزشتہ سال جاری ہونے والی پانامہ دستاویزات میں خاندان کو آف شور کاروبار کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ایک تقسیم شدہ فیصلہ دیا ہے جس میں ایک مشترکہ تفتیشی ٹیم بنانے کا حکم دیا گیا ہے جو محکمۂ انسدادِ بدعنوانی کے افسران اور طاقتور انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) اور ملٹری انٹیلیجنس کے افسران پر مشتمل ہو گی جو کہ الزامات کی تفتیش کرے گی۔

فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عدالت کو بتایا، "ایک جامع تفتیش درکار ہے۔"

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500