سرگودھا میں مزار کے گدی نشین پر 20 افراد کے قتل کا الزام

اے ایف پی

ضلع سرگودھا میں ایک پاکستانی مذہبی مزار کے گدی نشین اور اس کے دو ساتھیوں کو اتوار (2 اپریل) کو علی الصبح 20 زائرین کو چھریوں اور ڈنڈوں سے زدوکوب کرنے اور قتل کر دینے پر گرفتار کر لیا گیا۔

صوبہ پنجاب میں محمد علی کے صوفی مزار پر حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں 4 خواتین بھی شامل تھیں۔

مقصد واضح نہیں تھا، لیکن چند عہدیداران نے کہا کہ مرکزی ملزم کو ذہنی صحت کے مسائل درپیش تھے اور قبل ازاں مقلدین پر تشدد کر چکا تھا۔

علاقائی پولیس سربراہ ذوالفقار حمید نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”مزار کے 50 سالہ گدی نشین، عبدالوحید نے تسلیم کیا کہ اس نے ان لوگوں کو قتل کیا کیوں کہ اسے خدشہ تھا کہ وہ اسے قتل کرنے آئے ہیں۔“

مقامی حکومت کے ایک اور عہدیدار نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ وحید نے پولیس سے کہا تھا کہ اس مزار میں دفن صوفی کو زہر دیا گیا تھا اور اسے خدشہ تھا کہ اس کا شکار بننے والے افراد اسے بھی قتل نہ کر دیں۔

حمید نے مزید کہا، ”ہمیں شک ہے کہ متاثرین کو قتل سے قبل کوئی نشہ آور شئے دی گئی تھی، لیکن اس شبہ کی تصدیق کے لیے ہم فارینزک رپورٹ کا انتظار کریں گے۔“

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500