پاکستان میں تشدد کے واقعات میں دو سیکورٹی اہلکار ہلاک

اسٹاف رپورٹ

پشاور - ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق، خیبرپختونخواہ (کے پی) کے اضلاع چارسدہ اور پشاور میں تشدد کے دو الگ الگ واقعات میں انٹیلیجنس کا ایک افسر اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) سہیل خالد نے کہا کہ ہلاک ہونے والے انٹیلیجنس کے سب انسپکٹر اکبر علی کو دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے چوبیس اکتوبر کو چارسدہ ڈسٹرکٹ میں ان کے گھر کے قریب بس اڈے پر نشانہ بنایا۔

سماء کے مطابق، "دولت اسلامیہ عراق و شام" (داعش) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

علاوہ ازیں، پچیس اکتوبر کو پشاور کے علاقے داود زئی میں سڑک کے کنارے ہونے والے ایک دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ یہ خبر جیو نیوز نے دی ہے۔

پولیس نے کہا کہ اس دھماکے کے بعد علاقے سے مزید بم ملے اور انہیں ناکارہ بنایا گیا۔

دریں اثناء، بلوچستان کی حکومت نے چوبیس اکتوبر کو ان مبینہ حملہ آوروں کی تصاویر جاری کی ہیں جنہوں نے آٹھ اگست کو سول ہسپتال پر حملہ کیا تھا اور ان افراد کے لیے دس ملین روپے (95,000 امریکی ڈالر) نقد کے انعام کا اعلان کیا ہے جو اس سانحے کے سہولت کاروں کے بارے میں کوئی خبر یا مدد فراہم کریں گے۔ اس سانحے میں ستر سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے اکثریت وکلاء کی تھی۔ یہ خبر جیو نیوز نے دی ہے۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500