پاکستان میں پرتشدد واقعات میں عسکریت پسند اور قبائلی سردار ہلاک

سٹاف رپورٹ

اسلام آباد — گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک مشتبہ عسکریت پسند، ایک قبائلی عمائد اور ان کا بھائی مارے گئے اور لیویز فورس کے دو اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ حکام نے القاعدہ کے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

سماء نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے حوالے سے خبر دی کہ سیکیورٹی فورسز نے 10 اکتوبر کو صوبہ بلوچستان کے علاقہ سبی میں ایک چھاپے کے دوران عسکریت پسند کو ہلاک کیا۔

ایکسپریس ٹربیون کے مطابق، باجوڑ ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ نے کہا کہ 10 اکتوبر کو ماموند، باجوڑ ایجنسی میں ایک دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلہ پھٹنے سے لیویز فورس کے دو اہلکار جانبحق ہو گئے۔

ڈان نے خبر دی کہ جداگانہ طورپر، لیویز فورس کے حکام نے کہا کہ 8 اکتوبر کو ضلع بولان میں مسلح افراد نے بلوچستان کے ایک قبائلی سردار اور ان کے بھائی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔

ڈان کے مطابق، ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) ذوالفقار حمید نے کہا کہ 8 اکتوبر کو سرگودھا، صوبہ پنجاب میں القاعدہ کے دو کارکنان حراست میں لیے گئے۔

درایں اثناء، ڈان نے 10 اکتوبر کو خبر دی کہ پنجاب کے محکمۂ داخلہ نے حال ہی میں تصدیق کی کہ نگرانی کی ایک فہرست میں درج 102 عسکریت پسند اپنے گھروں سے غائب ہو گئے۔

غائب ہونے والے عسکریت پسندوں کی اکثریت کا تعلق بہاولپور، فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان ڈویژنز سے ہے اور محرّم کے دوران تخریبی کاروائیاں کر سکتے ہیں۔ محکمۂ داخلہ نے پولیس کو انہیں تلاش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500