کاروبار

تصاویر میں: اسلام آباد کی تندوری چائے نے شائقین کو منفرد ذائقے سے لبھا لیا

اے ایف پی

اسلام آباد میں ایک کارکن 29 مارچ کو تندوری چائے تیار کر رہا ہے۔ [فاروق نعیم/ اے ایف پی]

اسلام آباد میں ایک کارکن 29 مارچ کو تندوری چائے تیار کر رہا ہے۔ [فاروق نعیم/ اے ایف پی]

اسلام آباد میں ایک ویٹر مٹی کے برتن میں گاہکوں کو تندوری چائے پیش کر رہا ہے۔ [فاروق نعیم/ اے ایف پی]

اسلام آباد میں ایک ویٹر مٹی کے برتن میں گاہکوں کو تندوری چائے پیش کر رہا ہے۔ [فاروق نعیم/ اے ایف پی]

اسلام آباد میں پاکستانی شہری، مٹی کے برتنوں میں تندوری چائے پینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ [فاروق نعیم /اے ایف پی]

اسلام آباد میں پاکستانی شہری، مٹی کے برتنوں میں تندوری چائے پینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ [فاروق نعیم /اے ایف پی]

اسلام آباد میں پاکستانی شہری، مٹی کے برتنوں میں تندوری چائے پینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ [فاروق نعیم/ اے ایف پی]

اسلام آباد میں پاکستانی شہری، مٹی کے برتنوں میں تندوری چائے پینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ [فاروق نعیم/ اے ایف پی]

اسلام آباد میں پاکستانی شہری، مٹی کے برتنوں میں تندوری چائے پینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ [فاروق نعیم/ اے ایف پی]

اسلام آباد میں پاکستانی شہری، مٹی کے برتنوں میں تندوری چائے پینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ [فاروق نعیم/ اے ایف پی]

اسلام آباد -- اسلام آباد میں ہر شام، ایک ہجوم ثنااللہ سٹریٹ کے ایک کھوکھے پر اکٹھا ہوتا ہے تاکہ اس کی "تندوری چائے" -- دودھ والی چائے جسے مٹی کے برتن میں پیش کیا جاتا ہے، اور وہ اس کے روایتی تندور سے گرما گرم نکل رہی ہوتی ہے، پی سکے۔

ایک کارکن پرانے زمانے کے پیالوں کو تندور میں رکھتا ہے، جہاں انہیں تیز درجہ حرارت پر پکایا جاتا ہے۔

پھر کارکن چائے کو جسے الگ سے تیار کیا جاتا ہے، پیالوں میں ڈالتا ہے اور یہ گرم مٹی کو چھونے پر ابلنا شروع ہو جاتی ہے۔

روایتی دودھ کی چائے --گاڑھی، تیز اور انتہائی میٹھی-- معاشرے کے تمام طبقات پر حاوی ہے، تاہم تندوری چائے کی مخصوص کیمیا گری نے شائقین کو اس لیے لبھایا ہے کہ وہ اس کی روایتی جڑوں اور مٹی کے منفرد ذائقے سے متاثر ہو گئے ہیں۔

اس تصویر میں، جو کہ 29 مارچ کو لی گئی، کارکن اسلام آباد میں تندوری چائے بنا رہے ہیں۔ [فاروق نعیم /اے ایف پی]

اس تصویر میں، جو کہ 29 مارچ کو لی گئی، کارکن اسلام آباد میں تندوری چائے بنا رہے ہیں۔ [فاروق نعیم /اے ایف پی]

عام شہری، پاکستان کی طرف سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دہشت گردوں کو نکال باہر کرنے کے عمل میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد سے،عوامی جگہوں پر کھانے پینے میں خود کو زیادہ آزاد محسوس کرتے ہیں۔

دھویں کا ذائقہ اور پرانا ماحول

ثنااللہ جو کہ دارالحکومت کے اپ مارکیٹ علاقے میں واقعہ ایک جدید دکان کے خوش مزاج مالک ہیں، نے کہا کہ "اسے بنانے کا عمل واقعی بہت دلچسپ ہے جس کی وجہ سے الگ اسے پسند کرتے ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا کہ چائے میں دھویں کا ذائقہ بہت لوگوں کو متوجہ کرتا ہے۔

محمد اسحاق خاور ایک باقاعدہ گاہک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "ایک مختلف طرح کا ماحول ہے، خصوصی طور پر وہ طریقہ جس سے وہ چائے پیش کرتے ہیں۔ یہ بہت پرانا نظام ہے جو کہ پرانے دنوں تک جاتا ہے جب مٹی کے برتنوں کو استعمال کیا جاتا تھا"۔

بظاہر یہ ایک مخصوص منصوعہ لگتی ہے مگر یہ مشروب اتنا مقبول ہو گیا ہے کہ مشہور تندوری چائے کمپنی کیفیز، جو کہ لاہور میں حال میں ہی کھلا ہے، نے دوسری شاخ کھول لی ہے۔

اسلام آباد کی ایک چھوٹی طعام گاہ کے گاہک محمد عاصم خان نے کہا کہ "نہ صرف پاکستان میں، بلکہ پورے برصغیر میں، یہ ہمارے خون میں شامل ہے"۔

انہوں نے کہا کہ "اگر آپ چائے پیئیں تو آپ کی جسمانی تھکن دور ہو جاتی ہے اور آپ تروتازہ ہو جاتے ہیں"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500