دہشتگردی

امریکہ نے بلوچستان لبریشن آرمی کو ایک دہشتگرد تنظیم قرار دے دیا

اے ایف پی

17 مارچ کو نصیر آباد، صوبہ بلوچستان میں ایک ریل کی پٹڑی پر ایک ریموٹ کنٹرولڈ بم پھٹنے کے بعد پاکستانی مسافر اور دیہاتی جمع ہیں۔ امریکہ نے 2 جولائی کو بلوچستان میں حکومتِ پاکستان کے خلاف لڑنے والے عسکریت پسندوں کو دہشتگرد قرار دے دیا۔ [فدا حسین/اے ایف پی]

17 مارچ کو نصیر آباد، صوبہ بلوچستان میں ایک ریل کی پٹڑی پر ایک ریموٹ کنٹرولڈ بم پھٹنے کے بعد پاکستانی مسافر اور دیہاتی جمع ہیں۔ امریکہ نے 2 جولائی کو بلوچستان میں حکومتِ پاکستان کے خلاف لڑنے والے عسکریت پسندوں کو دہشتگرد قرار دے دیا۔ [فدا حسین/اے ایف پی]

واشنگٹن، ڈی سی – امریکی محکمہٴ خارجہ نے منگل (2 جولائی) کو بلوچستان میں حکومتِ پاکستان کے خلاف لڑنے والے عسکریت پسندوں کو عالمی دہشتگرد گروہ قرار دے دیا۔

محکمہٴ خارجہ نے اس تذکرہ میں کہا کہ بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) "ایک مسلح علیحدگی پسند گروہ ہے، جو سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کو بطورِ خاص پاکستان کے بلوچ النسل علاقوں میں نشانہ بناتا ہے۔"

پاکستان 2004 سے بلوچستان میں شورشیوں سے لڑ رہا ہے، اور عسکریت پسندوں نے حال ہی میں چین کے نفوذ کے خلاف لشکرکشی میں اپنا نقطہٴ ارتکاز تلاش کر لیا ہے۔

بزدلانہ حملے

بی ایل اے نے متعدد بار پاکستان میں چین پر حملے کیے ہیں، جن میں نومبر میں چار افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والادن دہاڑے کراچی میں چینی کونسل خانے پر ہونے والا بزدلانہ حملہشامل ہے۔

مئی میں پاکستان کے ساحلی شہر، جسے پاکستانایک بڑے کاروباری مرکزکے طور پر ترقی دینے کے لیے پرامّید ہے،گوادر میں پرل کانٹیننٹل ہوٹل پر مسلح افراد کے دھاوےکے بعد ایک فوجی سمیت پانچ افراد جاںبحق ہو گئے۔

ہوٹل کے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بی ایل اے نے چین کو "بلوچستان میں اپنے استحصال کن منصوبے" روکنے اور "بلوچ عوام کی نسل کشی" کی حمایت نہ کرنے کی تنبیہ کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی دی۔

بیلٹ اینڈ روڈ اقدام پر واشنگٹن کے زبانی خدشات کے باوجود، جن میں واشنگٹن نے چین پر ترقی پزیر ممالک پر قرضوں کا دام مسلط کرنے کا الزام لگایا، امریکہ نے اس گروہ کو موسوم کیا۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 1

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500

sub khel he.taghuti qowat islam ko mithana chahte hain.par islam ka muhafiz allah jalashanohu he.

جواب