مذہب

سندھ میلہ مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے

ضیاء الرحمان

سنت نینو رام کی یاد میں منائے جانے والے میلے میں شرکاء دعائیں مانگ رہے ہیں۔ ]ضیاء الرحمان[

سنت نینو رام کی یاد میں منائے جانے والے میلے میں شرکاء دعائیں مانگ رہے ہیں۔ ]ضیاء الرحمان[

تھر، سندھ -- ہزاروں عقیدت مند، جن میں ہندو اور مسلمان دونوں ہی شامل تھے، نے اس ماہ کے آغاز میں صوبہ سندھ میں ہونے والے ایک تین روزہ میلے میں شرکت کی جو سنت نینو رام کے مزار پر منعقد ہوا جو کہ دونوں عقیدوں کے ماننے والوں کے لیے ایک قابلِ احترام ہستی ہیں۔

یہ میلہ، جو 29 ستمبر سے یکم اکتوبر تک اسلام کوٹ، تھر ڈسٹرکٹ میں سنت نینو رام کے آشرم میں منعقد ہوتا ہے، رام کی وفات کی 45 ویں برسی کے موقع پر منعقد ہوا تھا۔

رام جو کہ 1898 میں اسلام کوٹ میں ایک ہندو خاندان میں پیدا ہوئے تھے، نے بالغ ہونے پر آرام و آسائش کی زندگی کو چھوڑ کر روحانی سفر شروع کیا۔

وہ آخرکار اپنے آبائی قصبے واپس آ گئے اور انہوں نے پچاس سال سے زیادہ کے عرصے سے پہلے ایک مشترکہ باروچی خانے کا آغاز کیا جہاں مذہب، ذات، رنگ اور نسل سے مبرا ہو کر ہر کسی کو کھانا فراہم کیا جاتا تھا۔

سینکڑوں افراد نے اسلام کوٹ میں سنت نینو رام کے آشرم میں ہونے والے میلے میں شرکت کی۔ یہ آشرم کئی دیہائیوں سے آنے والے تمام افراد کو، ان کے مذہب اور نسل سے بالاتر ہو کر، مفت کھانا فراہم کرتا رہا ہے۔ ]ضیاء الرحمان[

سینکڑوں افراد نے اسلام کوٹ میں سنت نینو رام کے آشرم میں ہونے والے میلے میں شرکت کی۔ یہ آشرم کئی دیہائیوں سے آنے والے تمام افراد کو، ان کے مذہب اور نسل سے بالاتر ہو کر، مفت کھانا فراہم کرتا رہا ہے۔ ]ضیاء الرحمان[

سندھی بچے اسلام کوٹ میں سنت نینو رام کی وفات کی 45 ویں برسی کے موقع پر منعقد ہونے والے ایک میلے میں شریک ہیں۔ ]ضیاء الرحمان[

سندھی بچے اسلام کوٹ میں سنت نینو رام کی وفات کی 45 ویں برسی کے موقع پر منعقد ہونے والے ایک میلے میں شریک ہیں۔ ]ضیاء الرحمان[

تھر ڈسٹرکٹ میں مسلمان، ہندؤ عقیدے کا احترام کرتے ہوئے اکثر گائے کو ذبح کرنے سے اجتناب کرتے ہیں۔ ]ضیاء الرحمان[

تھر ڈسٹرکٹ میں مسلمان، ہندؤ عقیدے کا احترام کرتے ہوئے اکثر گائے کو ذبح کرنے سے اجتناب کرتے ہیں۔ ]ضیاء الرحمان[

شرکاء سنت نینو رام جو اسلام اور ہندو مت دونوں کے پیروکاروں کے لیے ایک قابلِ احترام ہستی ہیں، کے مزار کی طرف چلتے ہوئے جا رہے ہیں۔ ]ضیاء الرحمان[

شرکاء سنت نینو رام جو اسلام اور ہندو مت دونوں کے پیروکاروں کے لیے ایک قابلِ احترام ہستی ہیں، کے مزار کی طرف چلتے ہوئے جا رہے ہیں۔ ]ضیاء الرحمان[

علاقے میں ان کے پیروکار اب بھی ان کے خیالات کے مطابق چل رہے ہیں۔ مثال کے طور پر تھر میں، مسلمان اکثر گائے کو ذبح کرنے سے اجتناب کرتے ہیں تاکہ وہ ہندو ہمسایوں کے جذبات کو مجروح نہ کریں۔

اس میلے کے منتظمین میں سے ایک، ویرجی ملاح نے کہا کہ اس میلے میں عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے بہت جذبے سے شرکت کی اور وہ رحمتوں اور مدد کے متلاشی تھے۔

انہوں نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ "اس میلے میں تمام عقیدت مندوں میں، ان کے مذہب، ذات اور طبقے سے قطع نظر کھانا تقسیم کیا گیا"۔

انہوں نے مزید کہا کہ "کھانے کا انتظام تمام عقیدوں کے تاجروں اور اسلام کوٹ کے شہریوں کے چندوں سے کیا گیا تھا"۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500