ماحول

عمران خان نے 'صاف و سبز پاکستان' مہم کا آغاز کر دیا

جاوید خان

اسکولوں کے بچے، 8 اکتوبر کو صاف سبز پاکستان کی مہم کے پہلے دن، پشاور میں حیات آباد کے علاقے میں ایک پارک کی صفائی کر رہے ہیں۔ ]ڈی سی پشاور[

اسکولوں کے بچے، 8 اکتوبر کو صاف سبز پاکستان کی مہم کے پہلے دن، پشاور میں حیات آباد کے علاقے میں ایک پارک کی صفائی کر رہے ہیں۔ ]ڈی سی پشاور[

پشاور -- پاکستانی حکومت نے ملک بھر میں صفائی کی ایک نئی مہم کا آغاز کیا ہے جسے "صاف و سبز پاکستان" کہا جا رہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے پیر (8 اکتوبر) کو دارالحکومت میں ایک تقریب کے دوران اس مہم کا آغاز کیا۔

انہوں نے اسلام آباد میں صاف و سبز مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اس مہم کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ تمام وزرائے اعلی، گورنر، وزراء اور دیگر اس مہم میں بھرپور حصہ لیں گے"۔

ماحولیاتی تبدیلی کے وفاقی وزیر ملک امین اسلام اور خیبر پختونخواہ (کے پی) اور پنجاب کے وزرائے اعلی، بالترتیب محمود خان اور سردار عثمان بزدار بھی اس تقریب کے موقع پر موجود تھے۔

اپریل میں کارکن پشاور کے علاقے صدر بازار میں سڑک کے کنارے پر رنگ کر رہے ہیں۔ پاکستانی حکومت نے 8 اکتوبر کو آلودگی کے خاتمے اور صاف ماحول کو یقنی بنانے کے لیے صاف سبز پاکستان نامی مہم کا آغاز کیا۔ ]جاوید خان[

اپریل میں کارکن پشاور کے علاقے صدر بازار میں سڑک کے کنارے پر رنگ کر رہے ہیں۔ پاکستانی حکومت نے 8 اکتوبر کو آلودگی کے خاتمے اور صاف ماحول کو یقنی بنانے کے لیے صاف سبز پاکستان نامی مہم کا آغاز کیا۔ ]جاوید خان[

خان نے کہا کہ اس مہم کا مقصد آلودگی کو کم کرنا اور آنے والی نسلوں کو ایک صاف اور سبز پاکستان فراہم کرنا ہے۔

خان نے اس بات کا اضافہ کرتے ہوئے کہ اس مہم کا پہلے ہی اسلام آباد کے اسکولوں میں آغاز ہو چکا ہے کہا کہ "صفائی کو اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت کے نصاب کا حصہ بھی بنایا جائے گا"۔

انہوں نے کہا کہ حکام گاؤں سے تحصیل کی سطح پر کوڑا پھینکنے کی جگہوں کی شناخت کریں گے اور جو تحصیل صفائی کی مہم کے دوران اچھی کارکردگی دکھائے گی اسے ہر دو ماہ کے بعد ایک انعام دیا جائے گا۔

خان کے مطابق "حکومت کچرا پھینکنے کی جگہوں کے پاس کچرے سے توانائی حاصل کرنے کے منصوبے شروع کرے گی تاکہ ٹھوس کچرے سے بجلی بنائی جا سکے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم کے دوران رضاکار حاصل کردہ بہتری کی نگرانی کرنے کے لیے حکومت کی مدد کریں گے۔

انہوں نے عہد کیا کہ اس وقت پاکستان کی صرف 42 فیصد آبادی کے پاس ٹوائلٹ ہیں مگر حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اگلے پانچ سال میں ہر شہری کے پاس ٹوائلٹ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑے پیمانے پر ٹوائلٹ کے نہ ہونے کے باعث سیاحت کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔

خان نے حاضرین کو بتایا کہ "تمام حکومتی اور غیر حکومتی تنظیموں (این جی اوز) کو آلودگی کا خاتمہ کرنے اور مزید درخت لگانے سے پاکستان کو صاف اور سبز بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے"۔

ماحولیاتی تبدیلی کے وفاقی وزیر اسلم نے کہا کہ "عمران خان کی حکومت پاکستان کو آلودگی سے پاک ایک سبز ملک بنانے کا عہد رکھتی ہے"۔ اسلم نے کہا کہ حکومت آنے والے مہینوں میں ایک صاف اور سبز پاکستان کو عوام کی حمایت کے ساتھ یقینی بنانے کے لیے غیرمعمولی اقدامات کرے گی۔

'صاف و سبز پاکستان' کے لیے شہری

اس مہم سے حوصلہ افزائی حاصل کرتے ہوئے، ملک بھر میں پاکستانی شہریوں نے اس مہم کو سراہا اور عہد کیا کہ وہ "صاف و سبز پاکستان" بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

گاؤں کی ایک کونسل کے ناظم ملک نذیر نے پشاور میں پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ "ہم نوجوانوں اور آبادی کے دوسرے حصوں کو مزید درخت لگانے، اپنے قرب و جوار کو صاف رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے میں کہ کسی بھی قسم کا کچرا سڑکوں یا گلیوں میں نہ پھینکا جائے، مصروف کریں گے"۔

نذیر نے کہا کہ یہ پاکستان میں پہلا موقع ہے کہ ایک وزیراعظم نے ملکی سطح پر صفائی کی ایسی مہم کا آغاز کیا ہے۔ "اس سے ہمیں آنے والے سالوں میں ایک سبز اور صاف پاکستان حاصل کرنے میں مدد ملے گی"۔

اس مہم کے آغاز کے ساتھ، طلباء کی بڑی تعداد نے باغات، سڑکوں اور دیگر جگہوں کو صاف کرنے کی مہم میں شمولیت اختیار کی۔

پشاور کے ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ نے اسکولوں کے بچوں اور دیگر رضاکاروں کے ساتھ باغِ ناران پارک میں صفائی کی ایک مہم کی قیادت کی۔ گروہ نے حیات آباد کے علاقے کے ایک وسیع و عریض پارک میں سے کچرا، کاغذ اور دیگر کوڑا کرکٹ اکٹھا کیا۔

پشاور کے کمشنر شہاب علی شاہ نے پاکستان فارورڈ کو بتایا کہ "صاف و سبز پاکستان مہم کا آغاز پشاور میں بیس مقامات پر ہوا ہے"۔

انہوں نے کہا کہ عوام واٹس ایپ کے ایک نمبر (03365811119) پر ایسی جگہوں کی تصاویر ضلعی انتظامیہ کو بھیج سکتے ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ "عوام اور حکومت مل کر اس مہم کو کامیاب بنا سکتے ہیں"۔

اسلام آباد کی صحافی نسیم زہرا نے ٹوئٹ کیا کہ "سبز و صاف پاکستان۔ آخرکار ایک حکومت جس نے طویل عرصے سے نظر انداز مگر ایک بہت ہی اہم مسئلے کی ذمہ داری لی ہے جو تمام پاکستانیوں کی روزمرہ کی زندگیوں کو متاثر کرتا ہے"۔

ایک اور ٹوئٹ میں اسلام آباد ٹی وی کے میزبان اور مبصر موئد پیرزادہ نے کہا کہ "پی ایم عمران خان کی حکومت کی طرف سے اٹھایا جانے والا زبردست قدم۔ اس کی بہت ضرورت تھی۔ آئیں پہلے اسلام آباد کو ایک انتظامی نمونے میں بدل دیں۔ آئیں سیوریج کو چھوٹی ندیوں میں ڈالنا بند کریں"۔

گزشتہ ہفتے، کے پی کی حکومت نے صوبہ میں صفائی کی مہم کے حصہ کے طور پر اپنی سرگرمیوں کو آغاز کیا تھا۔

مقامی حکومت، انتخابات اور دیہی ترقی کے صوبائی وزیر شہرام ترکئی جو ٹاسک فورس کی قیادت کرتے ہیں، نے 2 اکتوبر کو ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ "ایک ٹاسک فورس جو کہ 14 ارکان پر مبنی ہے جس میں صوبائی وزراء اور انتظامی سیکریرٹی بھی شامل ہیں، کو اس مقصد کے لیے بنایا گیا ہے"۔

انہوں نے کہا کہ یہ ٹاسک فورس کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے جس میں کارخانوں، ہسپتالوں اور زرعی کچرا بھی شامل ہے، ایک ایسی حکمتِ عملی بنانے میں مدد کرے گی جس سے ماحول اور اس کے ساتھ ساتھ زیرِ زمین پانی کو آلودہ ہونے سے بچایا جا سکے۔

ترکئی نے کہا کہ ٹاسک فورس صفائی کے دن، ہفتے اور مہینے منائے گی اور این جی اوز اور عوام کو آلودگی کے خلاف مہمات میں شامل کرے گی۔

کیا آپ کو یہ مضمون پسند آیا

تبصرے 0

تبصرہ کی پالیسی * لازم خانوں کی نشاندہی کرتا ہے 1500 / 1500